کورونا وبا، فضائی کمپنی نے کیبن کریو فارغ کرکے پائلٹس کو ان کی جگہ دیدی

کسی بھی فضائی سفر کے دوران مسافر کی خدمت کے لیے طیارے میں عملے کے متعدد افراد ہوتے ہیں جو تربیت یافتہ میزبان ہوتے ہیں۔ مگر ہوسکتا ہے کہ یہ جان کر یقین کرنا مشکل ہوجائے کہ ایک فضائی کمپنی نے تمام فضائی عملے کو فارغ کرکے مسافروں کی تواضع کا کام پائلٹس کے سپرد کردیا ہے۔ 20 جولائی سے آئس لینڈ کی ایک فضائی کمپنی کی تمام پروازوں میں ایئر ہوسٹز کا کام پائلٹس کریں گے۔

آئس لینڈ ایئر نے کورونا وائرس کی وبا کے باعث اپنے تمام فضائی عملے (کیبن کریو) کو فارغ کرکے ان کا کام پائلٹوں کے حوالے کردیا ہے۔ اس سے پہلے فضائی کمپنی کی جانب سے کیبن کریو ایسوسی ایشن کے ساتھ کئی ماہ تک مذاکرات کیے تھے اور جون میں ایک 5 سالہ معاہدےپر دستخط بھی ہوئے تھے۔ مگر پھر ایسوسی ایشن نے اکثریتی رائے پر اس کو مسترد کردیا تھا۔ فضائی کمپنی نے اب اپنے بیان میں کہا ہے کہ مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں اور واضح ہے کہ باہمی سمجھوتہ ممکن نہیں رہا۔

اس کے نتیجے میں کمپنی نے فضائی عملے کے تمام افراد کو ملازمتوں سے برطرف کرکے مذاکرات ختم کردیئے ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ طیارے کے تحفظ اور خدمات کے لیے دیگر آپشنز پر غور کررہی ہے۔ اس میں سے ایک آپشن پر 20 جولائی سے عملدرآمد شروع ہورہا ہے جس کے تحت ایسے پائلٹس جن کے پاس طیاروں کو اڑانے کی ذمہ داری نہیں ہوگی وہ فضائی عملے کے فرائض سنبھالیں گے۔ کمپنی نے مسافروں کو کہا ہے کہ دوران پرواز سروسز کم از کم حد تک فراہم ہوں گی کیونکہ کووڈ 19 کے نتیجے میں کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے۔

دوسری جانب آئس لینڈ ایئر کی جانب سے نئے فضائی عملے کی تلاش بھی کی جارہی ہے جس کے لیے وہ ایسے افراد سے رابطے میں ہے جو 2018 میں واؤ ایئر کے ختم ہونے پر ملازمتوں سے محروم ہوگئے تھے۔ کیبن کریو ایسوسی ایشن نے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل دیگر فضائی کمپنیاں بشمول ایزی جیٹ کی جانب سے بھی اقتصادی بحران کے دوران پائلٹوں سے فضائی میزبانوں کا کام لیا جاچکا ہے۔