صدر شی جن پھنگ نے دعویٰ کیا ہے کہ چین نے اقوام متحدہ کے غربت میں کمی کے ہدف کو 9 کروڑ 89 لاکھ افراد کو غربت سے نکال کر 10 سال پہلے ہی مکمل کرلیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی صدر نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا اور ورلڈ پارٹی لیڈرز کے اجلاس سے خطاب میں بتایاکہ کہ سی پی سی کی 18 ویں قومی کانگریس کے بعد سے اب تک 9 کروڑ 89 لاکھ دیہاتوں میں مقیم غریب عوام کو چین کے موجودہ معیارات کے تحت غربت سے نکال دیا گیا ہے۔
چینی صدر نے دعویٰ کیا کہ پائیدار ترقی کے لیے اقوام متحدہ کے 2030 ایجنڈے کی غربت میں کمی کے ہدف کو شیڈول سے 10 سال پہلے ہی حاصل کرلیا گیا ہے .سی پی سی انسانیت کی غربت میں کمی کے عمل میں مزید چینی طریقہ کار اور چینی قوت فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔ شی جن پھنگ نے پارٹی رہنماؤں کو نصیحت کی کہ سیاسی جماعتیں درست سمت میں عوام کی خوشحالی، غربت کے خاتمے اور انسانوں کی فلاح بہبود کے لیے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں۔
چینی صدر نے نشاندہی کی کہ مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے انسانوں کو مل کر جدوجہد کرنی چاہیے اور یہی واحد راستہ ہے۔ اگر مشترکہ مستقبل کا نقطہ نظر اپنایا جائے تو ہر جگہ تعاون کے مواقع موجود ہیں۔ غربت کا خاتمہ تمام ممالک کے عوام کی مشترکہ خواہش ہے۔
صدر شی جن پھنگ نے پرزور الفاظ میں کہا کہ ہمیں بنی نوع انسان کے مستقبل کے لیے انتہائی ذمہ دار رویے اور وسیع تر دماغ کے ساتھ مختلف تہذیبوں کی قدر و منزلت کو سمجھنا، مختلف ممالک کے عوام کی اپنی اقدار کے مطابق راستے کی تلاش کا احترام کرنا ، اور بنی نوع انسان کی مشترکہ قدر کو ٹھوس طور پر مختلف ممالک کے عوام کے مفادات کو پورا کرنے کے تجربات میں شامل کرنا چاہئیے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی تکمیل کے لیے کئی طریقہ کار ہوتے ہیں ۔یہ کسی انفرادی ملک کے ذاتی مفادات کی بجائے مختلف ممالک کے عوام کے حقوق و مفادات کے مطابق ہونے چاہیے۔ ماڈرنائزیشن کے لئے کوئی متعین نمونہ نہیں ہے ، ہر ملک کے اپنے حالات کے مطابق ماڈرنائزیشن کے راستے کی تلاش کرنے کی کوششوں کا احترام کیا جانا چاہئے۔