پیرو کے دارالحکومت لیما میں نائب کلب میں بھگدڑ سے 13 افراد ہلاک ہوگئے۔ دوسری منزل پر لاک ڈاؤن کے باوجود نوجوان لڑکے اور لڑکیاں نائٹ کلب میں موجود تھے، جب پولیس کی آمد کے خوف سے بھگڈر مچ گئی جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ پولیس اور سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ ہفتہ کی رات تھامس ریسٹوبار کلب میں 120 افراد نے پولیس سے بچنے کے لیے فرار ہونے کی کوشش کی تھی۔ مقامی میڈیا کے مطابق ہلاک ہونے والے متعدد افراد کی عمریں 20 برس تھیں۔
واضح رہے کہ لیما کے لاس اولیووس ضلع میں واقع کلب میں ہونے والے شور پر پڑوسیوں نے پولیس کو آگاہ کیا تھا۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پارٹی میں شریک تمام نوجوان ایک ساتھ بھاگے جبکہ کلب سے نکلنے کا ایک ہی دروازہ تھا جس کے باعث متعدد افراد گلی کی طرف جانے والے دروازے اور سیڑھیوں کے بیچ میں پھنس گئے۔ وزارت نے بتایا پولیس نے کسی بھی قسم کا ہتھیار یا آنسو گیس استعمال نہیں کیا تھا، پارٹی میں شریک افراد ایک دوسرے کو روندتے ہوئے سیڑھی میں پھنس گئے تھے۔ وزارت نے بتایا کہ پولیس نے وقوعہ پر کم از کم 23 افراد کو گرفتار کیا۔
پارٹی میں شریک بعض افراد اور نائٹ کلب کے قریب رہائش پذیر افراد نے حکومتی مؤقف کے خلاف بیان دیا۔ ایک رہائشی نے آر پی پی ریڈیو کو بتایا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پولیس نے اندر داخل ہو کر ان پر آنسو گیس کا استعمال کیا اور انہیں بند کردیا۔ واضح رہے کہ وبائی بیماری کی وجہ سے مارچ سے ملک بھر کے تمام نائٹ کلب پر پابندی عائد ہے۔
پیرو میں معیشت کو پھر سے فعال کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں 30 جون سے لاک ڈاؤن سے متعلق پابندیوں کو ختم کرنے کا آغاز کیا گیا تھا۔ تاہم حالیہ ہفتوں میں وائرس سے متاثرین کی تعداد دگنی ہو کر 9 ہزار سے زائد ہوگئی جس کے بعد نئی پابندیاں عائد کی گئیں، جس میں خاندانی اجتماعات پر پابندی اور اتوار کے دن کرفیو شامل ہے۔