طالبان نے امریکی فوج کے لیے مترجم کا کام سرانجام دینے والے افغان شہری کا سرقلم کردیا۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق یہ واقعہ 12 مئی کو پیش آیا، افغان شہری سہیل پردیس جو امریکی فوج کے مترجم کے طور پر کام کرتا تھا، عید کی چھٹیوں کے موقع پر اپنی بہن کو لینے گھر جارہا تھا کہ راستے میں طالبان نے گاڑی روک کر سر قلم کردیا۔ مقامی افراد کے مطابق طالبان نے سہیل پردیس کی گاڑی کو روکا تاہم اس نے گاڑی کی رفتار تیز کردی جس پر طالبان نے گاڑی پر فائرنگ کی اس کے بعد سہیل کو گاڑی سے باہر نکال کر سر قلم کردیا۔ دوسری جانب سہیل کے دوستوں کا کہنا ہے کہ اس کو طالبان کی جانب سے دھمکیاں مل رہی تھیں اور کہا جارہا تھا کہ تم امریکی جاسوس ہو، ہم تمہیں اور تمہاری فیملی کو جان سے ماردیں گے۔ سہیل پردیسی کے قتل کے بعد امریکی فورسز کے لیے مترجم کا کام کرنے والے تمام افراد خوف کے سائے تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، انہیں خدشہ ہے کہ طالبان انہیں بھی جان سے ماردیں گے۔