صومالیہ میں الشباب کے خودکش حملے میں کم از کم 5 فوجی ہلاک اور ایک امریکی فوجی زخمی ہو گیا۔
ساحلی شہر کسمایو سے 60 کلومیٹر دور واقع گاؤں جنے عبداللہ میں خودکش بمبار نے دھماکا خیز مواد سے بھری ہوئی گاڑی کو فوجی اڈے کے داخلی دروازے کے قریب لا کر دھماکے سے اڑا دیا۔
مقامی سیکیورٹی عہدیدار محمد عبداللہ نے خبر رساں ایجنسی ‘اے ایف پی’ کو بتایا کہ گاڑی کو دیکھتے ہی اس پر فائرنگ کی گئی لیکن اسے روکنے میں ناکام رہے۔
صومالیہ 2008 سے مستقل تنازعات کا شکار ہے جبکہ عالمی سطح پر حمایت یافتہ صومالیہ کی حکومت 2008 سے الشباب کے دہشت گردوں کا مقابلہ کر رہی ہے۔
گزشتہ ماہ اگست میں دارالحکومت موغادیشو کے ایک ہوٹل میں الشباب کے دھماکے اور فائرنگ سے کم از کم 10 شہری اور ایک پولیس افسر ہلاک ہو گیا تھا۔
اسی ماہ موغادیشو کی سینٹرل جیل میں قید میں رکھے گئے الشباب کے 4 شدت پسند کسی طرح اسلحے کے ذخیرے تک رسائی میں کامیاب رہے اور سیکیورٹی اہلکاروں سے شدید جھڑپ کے بعد چاروں مارے گئے تھے۔
اگست میں ہی موغادیشو میں صومالیہ کی نیشنل آرمی کے فوجی اڈے میں خودکش کار بم دھماکے میں 7 افراد ہلاک ہو گئے تھے