امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی پاسداری کی اُمید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دو ریاستوں کا قیام ہی اسرائیل۔فلسطین تنازع کا واحد حل ہے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جو بائیڈن نے کہا کہ ڈیموکریٹک پارٹی اب بھی اسرائیل کی حمایت کرتی ہے اور ہم دعاگو ہیں کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان سیز فائر برقرار رہے۔
انہوں نے دیگر ممالک کی مدد سے غزہ میں تعمیر نو کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان تنازع کے حل کا واحد راستہ دو ریاستی حل ہے۔
واضح رہے کہ فلسطین پر اسرائیل کی جارحانہ بمباری کے باوجود امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے عالمی سطح پر سیز فائر کے مطالبے کے باوجود کئی دن تک خاموشی اختیار رکھی اور اسرائیل کی مذمت کے بجائے بمباری کو ان کا دفاعی حق قرار دیا۔
عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تنقید اور دباؤ کے پیش نظر بالآخر صدر بائیڈن نے اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے سیز فائر کے لیے رابطہ کیا اور فون پر مذاکرات کے کئی ادوار کے بعد بالآخر سیز فائر پر اتفاق ہو گیا جس میں مصر نے ثالث کا کردار کیا۔
امریکی صدر نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی بمباری میں تباہ ہونے والے علاقوں کی تعمیر نو کے لیے مغرب کے حمایت یافتہ اور حماس کے حریف فلسطینی حکام سے رابطہ کیا جائے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ حماس اپنے فوجی ہتھیاروں دوبارہ جمع نہیں کرے گا۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان 11 دن تک جاری رہنے والے تنازع میں 248 افراد ہلاک اور 1ہزار 900 زخمی ہو گئے تھے اور انسانی حقوق کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ غزہ میں تباہی سے دوبارہ تعمیر نو میں کئی کروڑ ڈالر اور کئی سال لگیں گے۔
بائیڈن نے دونوں اطراف فرقہ وارانہ لڑائی کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی سلامتی یقینی بناتے ہوئے غزہ کے عوام کی مدد کی جائے۔
بائیڈن نے کہا کہ اسرئیلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس میں عرب اور یہودیوں کے درمیان تصادم کو روکیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ یہ بھی اصرار کریں گے کہ اسرائیلی شہریوں، عرب اور یہودی دونوں کے ساتھ یکساں سلوک کیا جائے جبکہ فلسطینیوں کو بھی اسرائیل کے موجود ہونے کے حق کو تسلیم کرنا چاہیے۔
جنوبی کوریائی صدر مون جا-ان کے ساتھ کی گئی مشترکہ نیوز کانفرنس میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایک بات واضح کردوں، جب تک خطہ اسرائیل کے آزاد یہودی ریاست کے طور پر حق کو تسلیم نہیں کرتا، امن قائم نہیں ہو گا۔
بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ اپنی حالیہ گفتگو پر بات کرنے سے انکار کردیا لیکن انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسرائیلی رہنما سیز فائر برقرار رکھیں گے۔