بھارت کے لال قلعے پر خالصتان کا پرچم لہرا دیا گیا

بھارت کے ہزاروں کسانوں نے حکومت کی زرعی اصلاحات کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے یوم جمہوریہ کے موقع پر تاریخی لال قلعے پر خالصتان کا پرچم لہرا دیا جبکہ پولیس سے شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔

پولیس نے مظاہرین سے نمٹنے کے لیے بڑی کارروائی کی تیاریاں کر رکھی تھیں اور کئی جگہوں پر پولیس اور کسان مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں اور فورسز نے آنسو گیس کے شیل بھی فائر کیے۔

حکومت کے زرعی قانون کے خلاف کسانوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ دوسرے مہینے بھی جاری ہے اوربھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر نئی دہلی میں داخل ہوگئے، جس کو نریندر مودی کی حکومت کے لیے ایک بڑا مسئلہ تصور کیا جا رہا ہے۔

کسانوں نے نئی دہلی، بنگلور اور ممبئی سمیت کئی شہروں کے علاوہ دیگر ریاستوں میں بھی احتجاج کیا۔

بھارتی کسانوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے لال قلعہ پر خالصتان کا پرچم لہرایا—فوٹو: اے ایف پی
کسانوں نے رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے نئی دہلی میں احتجاج کیا—فوٹو: اے ایف پی
بھارتی کسانوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے لال قلعہ پر سرخ پرچم لہرایا—فوٹو: اے ایف پی
دہلی کی پولیس نے کسانوں کو روکنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کی تھیں—فوٹو: رائٹرز
کسانوں نے تمام رکاوٹیں توڑ دیں—فوٹو: اے پی
کسانوں کے احتجاج میں شہریوں نے شرکت کی —فوٹو: اے ایف پی
کسانوں نے رکاوٹوں کے باوجود اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا—فوٹو: اے پی
دہلی پولیس اورمظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں—فوٹو: اے پی
دہلی پولیس نے کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر ایک بڑے آپریشن کی تیار کی تھی—فوٹو: اے ایف پی
مظاہرین کے لیے کھانے کے انتظامات بھی کیے گئے تھے—فوٹو: اے ایف پی
ممبئی میں ریاست مہاراشٹرا کے کسانوں نے ریلی نکالی اور بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر قومی ترانہ سن رہے ہیں—فوٹو: اے ایف پی