‘برطانیہ نے پابندی کے باوجود پاکستان سمیت 58 ممالک کو ہتھیار فروخت کیے’

برطانیہ نے پاکستان سمیت 58 ایسے ممالک کو ہتھیار فروخت کیے، جن پر تجارتی اور اسلحہ کی خرید و فروخت پر پابندی عائد تھی۔

برطانوی وزرا اور عہدیداروں نے گزشتہ 5 برس میں تجارتی و دیگر پابندیوں کی زد میں آئے ممالک کو اسلحہ فروخت کیا۔ رپورٹ کے مطابق برطانیہ نے 73 میں سے 58 ممالک کو فوجی ہارڈ ویئر برآمد کیں۔

ایکشن آن آرمڈ وائلنس نامی تنظیم نے کہا کہ برآمدات قانونی ہیں لیکن اسلحہ برآمد کرنے سے پہلے مذکورہ ریاستوں میں انسانی حقوق سے متعلق امور کو زیر غور لانے میں بدترین ناکامی ظاہر ہوتی ہے۔

برطانوی محکمہ تجارت کی جاری کردہ لسٹ میں بحرین، بنگلہ دیش، کولمبیا، مصر اور سعودی عرب اہم برآمدی منڈیوں کے طور پر شامل ہیں۔

ایکشن آن آرمڈ وائلنس نامی رپورٹ کے مصنف مرے جونز نے جنوری 2015 سے جون 2020 کے دوران اسلحہ سے متعلق برطانوی برآمدات کا جائزہ لیا اور کہا کہ اسلحہ کی ایسے ممالک کو فروخت انسانی حقوق کے بارے میں برطانوی غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ہوائی جہاز کے پرزوں، شیلڈز اور سیکڑوں سنائپر رائفلیں پاکستان کو برآمد کرنے کے لائسنس فراہم کیے گئے جن میں 2016 میں 630 اور 2019 میں مزید 20 شامل ہیں۔

اس حوالے سے برطانوی ترجمان نے کہا کہ حکومت اپنی برآمدی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لیتی ہے اور لائسنسنگ کے سخت معیار کے مطابق تمام برآمدی لائسنس جاری کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کوئی برآمدی لائسنس جاری نہیں کریں گے جہاں ایسا کرنا ان معیارات سے مطابقت نہیں رکھتا۔