ایران نے امریکی اور اسرائیلی انٹیلی جنس سروسز کو پاسداران انقلاب کے مقتول کمانڈر قاسم سلیمانی سے متعلق معلومات دینے والے ایرانی شہری کو پھانسی دے دی۔ برطانوی خبررساں ادارے ‘رائٹرز’ کی رپورٹ کے مطابق ایران کی سرکاری خبر ایجنسی آئی آر آئی بی کے مطابق ایرانی شہری کو آج (پیر کی) صبح پھانسی دی گئی۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ایرانی عدلیہ نے کہا تھا کہ محمود موسوی ماجد جنہیں 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا، انہوں نے پاسداران انقلاب کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی جاسوسی کی تھی۔ عدالت نے مزید کہا تھا کہ محمود موسوی کا کیس رواں برس کے اوائل میں قاسم سلیمانی کے قتل سے منسلک نہیں تھا۔ تاہم گزشتہ ماہ ایک نیوز کانفرنس میں عدلیہ کے ترجمان غلام حسین اسمٰعیلی نے کہا تھا کہ سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) اور موساد کے لیے کام کرنے والے جاسوسوں میں سے ایک محمود موسوی مجید کو سزائے موت دی جائے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس (محمود موسوی) نے ہمارے دشمن کو قاسم سلیمانی کے ٹھکانوں کے بارے میں بتایا۔ ایرانی عدلیہ کے ترجمان غلام حسین اسمٰعیلی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ آج علی الصبح امریکا اور اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے والے ایرانی شہری کو پھانسی دے دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ محمود موسوی ماجد، پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے اندر امریکا کے لیے جاسوسی کر رہا تھا اور مختلف ادوار میں کچھ فوجی کمانڈروں خاص طور پر جنرل قاسم سلیمانی کی سرگرمیوں اور اس کے ٹھکانوں سے دشمنوں کو مطلع کیا تھا۔ علاوہ ازیں فرانسیسی خبررساں ادارے ‘اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی عدلیہ کی میزان آن لائن ویب سائٹ کے مطابق جاسوسی کے الزام میں محمود موسوی ماجد کی سزا پر پیر کی صبح عملدرآمد کیا گیا تاکہ اس کی اپنے ملک سے غداری کا باب ہمیشہ کے لیے بند ہوجائے۔