افغانستان سے 90 فیصد فوجی اہلکار اور عسکری سازو سامان واپس آچکا ہے، امریکا

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ 7 فوجی اڈوں کی باضابطہ طور پر کابل حکومت کے حوالے کرنے کے بعد افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کا عمل 90 فیصد تک مکمل ہوچکا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کا عمل مرحلہ وار جاری ہے،اب تک  ایک ہزار C-17 مال بردار طیاروں کے ذریعے فوجی سازو سامان افغانستان سے باہر منتقل کیا جاچکا ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان نے بتایا کہ اب تک 7 فوجی اڈے کابل حکومت کے حوالے کر چکے ہیں جہاں اب افغان سیکیورٹی فورسز نے مورچے سنبھال لیے ہیں جب کہ بہت سے فوجی آلات ٹھکانے لگانے کے لیے ڈیفنس لاجسٹکس ایجنسی کے حوالے کیے گئے ہیں۔ ترجمان پینٹاگون نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا  کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انخلا کا عمل 90 فیصد مکمل ہوچکا ہے اور امریکی صدر کے حکم کے تحت 11 ستمبر تک آخری کھیپ بھی واپس امریکا پہنچ چکی ہوگی۔

بگرام ایئربیس کے کمانڈر جنرل اسداللہ کوہستانی کے بیان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ترجمان پینٹاگون نے کہا ہے کہ بگرام فضائی اڈہ  چھوڑنے سے 48 گھنٹے پہلے افغان قیادت سے آخری میٹنگ ہوئی تھی جس میں تمام تفصیلات سے آگاہ کردیا گیا تھا۔

اس حوالے سے پینٹاگون کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کی سیاسی اور سیکورٹی قیادت بگرام بیس کے حوالے سے مکمل آگاہ تھی تاہم یہ معلومات نچلی سطح تک کیوں نہیں منتقل کی گئیں اس کے بارے میں نہیں جانتے۔

واضح رہے کہ امریکا کے ساتھ ساتھ نیٹو کے دیگر رکن ممالک بھی اپنی اپنی فوج کو بڑی تیزی سے افغانستان سے نکال رہے ہیں جب کہ طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز کے درمیان کئی اضلاع کے قبضے کے لیے گھمسان کی جنگ جاری ہے جس میں طالبان کو اکثر علاقوں میں فتح حاصل ہوئی ہے۔