یو اے ای نے تاریخ رقم کردی، عرب دنیا کا پہلا مشن مریخ پر روانہ

متحدہ عرب امارات کا ’ہوپ مشن‘ مریخ پر 200 دن بعد پہنچے گا اور 2 سال تک وہاں تحقیق کرے گا۔ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے تاریخ رقم کرتے ہوئے عرب دنیا کا پہلا تحقیقاتی مشن سرخ سیارے کے نام سے معروف مریخ پر روانہ کردیا۔

یو اے ای نے تحقیقاتی مشن کو 20 جولائی کی صبح 5 بجے کے قریب جاپان کے ٹینگا شیما خلائی مرکز سے ایچ 2 اے راکٹ کے ذریعے خلا میں بھیجا۔

عرب دنیا کے اس پہلے مریخ تحقیقاتی مشن کو عربی میں ’ال امل مشن‘ جب کہ انگریزی میں ’ہوپ مشن‘ کا نام دیا گیا ہے۔

ابتدائی طور پر اس مشن کو 15 جولائی کو بھیجا جانا تھا تاہم موسم کی خرابی کے باعث اس کی روانگی کی تاریخ تبدیل کرتے ہوئے اسے 17 جولائی کو بھیجنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

تاہم اتفاق سے 17 جولائی کو بھی موسم کی خرابی کے باعث اسے نہیں بھیجا گیا اور اسے 20 جولائی کو بھیجنے کا اعلان کیا گیا۔

ابتدائی طور پر 19 اور 20 جولائی کی درمیانے دن کے وقت بھی موسم خراب تھا تاہم بعد ازاں موسم درست ہونے پر ’ہوپ مشن‘ کو صبح کے وقت بھیج دیا گیا۔

’ہوپ مشن‘ کو مریخ پر بھیجے جانے سے ہی متحدہ عرب امارات، عرب دنیا کا وہ پہلا ملک بن گیا، جس نے مریخ پر تحقیقاتی مشن بھیجا۔

ساتھ ہی متحدہ عرب امارات مسلم دنیا کا بھی وہ پہلا ملک بن گیا، جس نے سرخ سیارے کی تحقیقات کے لیے مشن روانہ کیا۔

’ہوپ مشن‘ تقریبا 200 دن تک سفر کرنے کے بعد مریخ پر پہنچے گا اور اندازاً وہ 2 سال تک سرخ سیارے پر رہ کر اہم تحقیقات کرے گا۔

’ہوپ مشن‘ کی گاڑی 21 ہزار کلو میٹر فی گھنٹہ کے حساب سے سفر کرے گی اور وہ مریخ پر جاکر پانی، ہوا اور گیس سمیت اہم شواہد سے متعلق تحقیق کرے گی۔

اگر’ہوپ مشن‘ کی خلائی گاڑی مریخ پہنچ گئی تو یہ نہ صرف متحدہ عرب امارات کی کامیابی ہوگی بلکہ اس کو عرب دنیا اور مسلم دنیا کی کامیابی بھی تصور کیا جائے گا۔

متحدہ عرب امارات سے قبل امریکا، روس، چین، بھارت اور یورپی خلائی ایجنسی بھی مریخ کے حوالے سے تحقیقات کر چکے ہیں۔