فلسطین میں مقبوضہ مغربی کنارے کے قریب اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 12 سالہ فلسطینی لڑکا جاں بحق ہو گیا۔ خبر ایجنسی اے پی کے مطابق مغربی کنارے پر ہیبرون کے علاقے میں بیت عمر کے قریب گاڑی میں اپنے والد کے ہمراہ سفر کرنے والے بچہ فائرنگ سے ہلاک ہو گیا۔ شہر کے میئر نصرے صبرنے نے کہا کہ بچہ اپنے والد اور بیٹی کے ہمراہ گاڑی میں سفر کر رہاتھا اور کچھ خریدنے کے لیے راستے میں دکان پر رکنے کے لیے کہا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت لڑکے والد نے یوٹرن لیا اور قریب ہی موجود اسرائیلی دستوں نے انہیں گاڑی روکنے کے لیے کہا جس کے بعد وہاں موجود ایک اہلکار نے گاڑی پر فائرنگ کردی جس سے محمد الامی سینے پر گولی لگنے کی وجہ سے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ اس دعوے سے باخبر ہیں کہ ایک لڑکے کی موت ان کے سپاہی کی گولی لگنے سے ہوئی ہے اور وہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
اپنے طویل بیان میں انہوں نے کہا کہ فوجی چوکی کے قریب مشکوک سرگرمی کی اطلاع پر سپاہی بیت عمر کے قریب پہنچے، ایک شخص کو گاڑی سے اتر کر زمین کھودتے ہوئے دیکھا گیا، سپاہی وہاں گئے تو ایک بیگ میں نومولود کی لاش ملی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے بعد علاقے میں ایک گاڑی ملی اور وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ یہ وہی گاڑی ہے جس میں نومولود کا بیگ تھا۔
فوج نے بیان میں مزید کہا کہ سپاہیوں نے آواز لگا کر گاڑی روکنے کی کوشش کی اور نہ رکنے پر ہوائی فائرنگ کی جس کے بعد ایک فوجی نے گاڑی روکنے کے لیے اس کے ٹائر پر فائر کیا۔ اس واقعے سے ایک دن قبل مغربی بینک کے داخلی راستے کے قریب 41سالہ فلسطینی کو اسرائیلی فوج نے گولی مار کرقتل کر دیا گیا تھا۔