این ڈی اے ایم کو سندھ، خیبرپختونخوا میں سیلاب سے حالیہ تباہی کا تخمینہ لگانے کی ہدایت

وزیر اعظم عمران خان نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کو حالیہ سیلاب اور شدید بارشوں سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگانے کے لیے حکومت سندھ اور خیبر پختونخوا سے رابطہ کرنے کی ہدایت کردی۔

وزیر اعظم آفس کے ایک اعلامیے کے مطابق مذکورہ ہدایت کا مقصد وفاقی و صوبائی حکومتوں کے حکام نقصانات کی تلافی کے لیے حکمت عملی تیار کرسکیں۔

اعلامیہ کے مطابق سیلاب سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے مذکورہ ہدایات جاری کیں۔

صوبائی چیف سیکریٹریوں نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں حصہ لیا۔ چیف سیکریٹریوں نے وزیر اعظم عمران خان کو اپنے متعلقہ صوبوں میں حالیہ سیلاب اور بارش سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا۔

این ڈی ایم اے کے چیئرمین نے وزیر اعظم کو مون سون کے حالیہ اسپیل سے ہونے والے نقصانات کے بعد ملک کے مختلف حصوں کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔

انہوں نے وزیر اعظم کو این ڈی ایم اے کے تحت جاری امدادی سرگرمیوں سے متعلق بھی آگاہ کیا۔

پی ایم ڈی اور فلڈ کمیشن کے عہدیداروں نے وزیر اعظم عمران خان کو بتایا کہ کہ ملک کے بیشتر حصوں خصوصاً سندھ اور بلوچستان میں ماضی کی نسبت زیادہ بارش ہوئی۔

اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ تقریباً تمام ندیوں میں درمیانے درجے کی طغیانی آئی۔

وزیر اعظم عمران خان کو بتایا گیا کہ ‘قوی امکان’ ہیں کہ مون سون کا موسم رواں ماہ کے وسط تک ختم ہوجائے گا اور سیلاب جیسی صورتحال کے امکانات بہت کم ہوجائیں گے۔

علاوہ ازیں اجلاس کے شرکا کو مسلح افواج کے تحت کیے جانے والے امدادی کاموں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔

اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے سبب درپیش چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے متعلقہ تمام وفاقی اور صوبائی محکموں کے مابین مزید ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر اعظم خان کو یہ بھی آگاہ کیا گیا کہ ملک کے تمام ڈیموں میں پانی بھر چکا ہے اور پانی کی دستیابی تسلی بخش ہے۔

خیال رہے کہ حالیہ بارشوں سے ملک کے بڑے آبی ذخائر اپنی پوری صلاحیت کو پہنچ چکے ہیں اور تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی کی بلند سطح ہے۔

وزیر اعظم خان کو یہ بھی آگاہ کیا گیا کہ ملک کے تمام ڈیموں میں پانی بھر چکا ہے اور پانی کی دستیابی تسلی بخش ہے۔

خیال رہے کہ حالیہ بارشوں سے ملک کے بڑے آبی ذخائر اپنی پوری صلاحیت کو پہنچ چکے ہیں اور تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی کی بلند سطح ہے۔