یوم دفاع و شہدا کی مناسبت سے اپنے پیغام میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغامات میں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ہم ملک کی خود مختاری و سلامتی پر ہرگز سمجھوتہ نہیں کریں گے اور دشمن کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
صدر مملکت نے اپنے پیغام میں قوم کی ‘مستحکم اور واضح’ پالیسی کا اعادہ کرتے ہوئے عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ساتھ ہی انہوں نے یہ واضح کیا کہ دشمن کی جانب سے کسی بھی مس ایڈوینچر کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ‘مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ ہم نے دفاعی شعبے میں خودانحصاری حاصل کرلی ہے، ہم نے بیرونی جارحیت کو ناکام بنایا ہے، ہم نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کو کامیابی سے شکست دی ہے اور اب ہم اقتصادی خوشحالی کی راہ پر گامزن ہیں’۔
صدر نے کہا کہ مثالی ہمت اور پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان آرمی، نیوی اور ایئرفورس نے دشمن کو تمام محاذوں پر شکست دی، اس کے ساتھ ساتھ نہ صرف مسلح افواج نے بلاخوف و خطر مقابلہ کیا بلکہ معاشرے کا ہرشہری اور طبقہ اس آزمائشی وقت میں ملک کا محافظ بن کر سامنے آیا۔
پیغام میں انہوں نے کہا کہ قوم، شہدا کے ساتھ ساتھ ان کے اہل خانہ کو بھی سلام پیش کرتی ہے کیونکہ انہوں نے وطن کے دفاع کے لیے اپنے پیاروں کا نذرانہ پیش کرکے محب وطن ہونے کی عظیم مثال قائم کی۔
ان کا کہنا تھا کہ محاذوں کی حفاظت کے علاوہ مسلح فورسز داخلی سیکیورٹی سمیت قوم کی تعمیر میں بھی فعال کردار ادا کر رہی ہیں۔
اس موقع پر صدر مملکت نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے خطے میں امن برقرار رکھنے کیے لیے مثبت نقطہ نظر کے ساتھ سنجیدگی سے کوششیں کیں لیکن ‘ہمارا دشمن ہمارے خلاف مذموم عزائم رکھتا ہے، وہ مسلسل پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے اور کی جارحانہ پالیسز علاقائی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے’۔
عارف علوی نے اس کے باوجود اس سلسلے میں ہماری پالیسی واضح اور مستحکم ہے، ہم کبھی بھی ملک کی خودمختاری اور سالمیت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے اور دشمن کی جانب سے کسی بھی مس ایڈوینچر کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ اپنے پیغام میں صدر نے اس عزم کو دہرایا کہ پاکستان، بھارت کے زیر تسلط جموں اور کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کے حصول تک اُن کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت جاری رکھے گا۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے یوم دفاع و شہدا کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کی تابناک تاریخ میں 6 ستمبر کا دن ہماری بہادر مسلح افواج کی جرأت، عزم ، ایثار و قربانی کے بے مثال جذبے کی علامت کے طور پر منایا جاتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ 55 سال قبل اس دن ہماری پاک فوج کے افسران، سپاہیوں، بحریہ کے جوانوں اور فضائیہ کے شاہینوں نے غیورپاکستانی قوم کے شانہ بشانہ دنیا پر ثابت کیا کہ وہ ہر قیمت پر مادر وطن کے چپے چپے کے دفاع کیلئے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم اور مسلح افواج نے ثابت کیا کہ حجم اہمیت نہیں رکھتا بلکہ یہ وہ جذبہ، ولولہ اور جرأت و بہادری ہوتی ہے جو سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔
یوم دفاع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے 370 اور 35 اے کی شقوں کو ختم کرکے نہ صرف اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ بے گناہ کشمیریوں پر دہشت اور خوف کا راج مسلط کر رکھا ہے، بھارت لائن آف کنٹرول پر بھی جارحانہ طرز عمل کا مظاہرہ کر رہا ہے اور ان اشتعال انگیزیوں کا مقصد دنیا کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم سے ہٹانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امن کا علمبردار ہے لیکن اسے ہماری کمزوری نہیں سمجھنا چاہیے بلکہ دنیا کو ادراک کرنا چاہیے کہ ہماری امن کی خواہش جنوبی ایشیا کے عوام کی اقتصادی بہبود اور خوشحالی کیلئے ہے، ہمیں امن کی خاطر اور آئندہ نسلوں کے تابناک مستقبل کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری پُرعزم قوم اور بہادر مسلح افواج نے بارہا یہ ثابت کیا ہے کہ وہ ملک کے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں اور کسی بھی قسم کی صورتحال سے نبرد آزما ہونے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 6 ستمبر کے موقع پر آیئے ہم سب اپنے شہدا اور غازیوں کو سلام پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اس عزم کی تجدید کریں کہ اسی جذبے،عزم و استقلال ، بے مثال جرأت اور ناقابل تسخیر جذبے کے ساتھ پاکستان کے دفاع، اس کی سلامتی اور خودمختاری کا ہر قیمت پرتحفظ کریں گے۔