وفاقی وزیرشیری رحمان نے کہا ہے کہ ہمیں علم نہیں دہشت گردوں سے کس طرح سمجھوتہ کیا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرموسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا کہ ہمیں علم نہیں دہشت گردوں سے کس طرح سمجھوتہ کیا جاتا ہے۔ یہ تو شر پسند بھی نہیں یہ مذہب کو استعمال کرتے ہیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے تو کہا تھا پاکستان کے باشندوں سے مذاکرات ہوسکتے ہیں۔ جہاں آپریشنز ہورہے ہیں ہمیں اعتماد میں لیا جائے اور بتایا جائے کدھر کدھر ہورہا ہے۔
وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ 18 اکتوبر کےزخم نہیں بھولیں،اے پی ایس پر کیا ہوا۔ کالعدم ٹی ٹی پی سر اٹھا رہی ہے، ان کے غیر مسلح ہونے کے ثبوت دیں ہمیں۔
شیری رحمان نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کے لیےٹروتھ اینڈ ری کنسلی ایشن کمیشن بنایا جائے۔ ہم اقتدار میں اس لیے نہیں آئے تھے کہ دہشت گردی سراٹھائے۔ ہمارے دور میں سوات آپریشن شروع ہوا تھا۔ انسانی حقوق کے معاملات پر آگے بڑھیں ،پارلیمنٹ کے پاس اختیارات ہیں۔
وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے مذید کہا کہ ہم نے ملک بچانا ہے، اس کےلیے کام کرناہوگا۔ میرے خلاف سوشل میڈیا پر غیر مناسب باتیں پھیلائی جارہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر ویسے بھی خواتین سافٹ ٹارگٹ ہے۔