اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ گورنر سندھ کی تعیناتی آئین کے مطابق کی گئی ہے۔
آغا سراج درانی نے کراچی کی احتساب عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے گورنر کی تعیناتی وفاقی حکومت کا اختیار ہے، لوگوں کا کام ہے تنقید کرنا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آڈیو لیکس ہو جاتی ہیں، ویڈیو بن جاتی ہیں، پاکستان میں ایسا سب کچھ ہوتا رہتا ہے، ملکی سیاست میں یہ سب ہوتا رہتا ہے۔
عدالت نے ریفرنس کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی کردی
دوسری جانب کراچی کی احتساب عدالت نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج سمیت دیگر کے خلاف آمدن سے زیادہ اثاثے بنانے کے ریفرنس کی سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کر دی۔
آغا سراج درانی و دیگر عدالت میں پیش ہوئے جبکہ احتساب عدالت کے فاضل جج کے ریٹائرمنٹ کے بعد نئے جج تعینات نہ ہو سکے۔
لنک عدالت نے ریفرنس کی سماعت بغیر کارروائی کے 26 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
کیس کا پس منظر
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے اسپیکر سندھ اسمبلی پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے غیر قانونی آمدن سے اپنے بچوں کے نام پراپرٹی خریدی ہے جس پر آغا سراج درانی نے اپنی درخواست ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے اسپیکر سندھ اسمبلی سمیت 11 ملزمان کی درخواستِ ضمانت مسترد کر دی تھی جب کہ نیب ٹیم نے آغا سراج درانی کی گرفتاری کے لیے چھاپے بھی مارے لیکن روپوش ہو گئے تھے۔
بعد ازاں آغا سراج درانی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔