کیس کی تیاری نہ کرنے پرایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کی سرزنش

سپریم کورٹ نے کیس کی تیاری نہ کرنے پرایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کی سرزنش کردی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے کیس کی تیاری نہ کرنے پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیرجدون کی سرزنش کردی۔

جسٹس قاضی فائزعیسی اور جسٹس منصور علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے اسلام آباد میں قتل کے مقدمہ میں عمر قید پانے والے ملزم سجاد خان کی جیل اپیل کی سماعت کی۔

ایڈووکیٹ جنرل جہانگیر جدون پیش ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس کیس کی تیاری نہیں کی۔

جسٹس قاضی فائزعیسی کا کہنا تھا کہ آپ ہماری عدالت میں نہ آیا کریں، ہم آپ کی شکل نہیں دیکھنا چاہتے۔

جہانگیر جدون نے کہاکہ انہیں اس کیس کا علم ہی نہیں تھا نوٹس دوسرے کیس کا موصول ہوا جبکہ ایڈووکیٹ جنرل آفس میں کسی قسم کا کوئی اسٹاف بھی موجود نہیں ہے۔

جسٹس قاضی فائزعیسی نے کہا کہ ہم آپ کے دکھڑے سننے کیلئے نہیں بیٹھے، سرکار سے کہیں کئی لوگ مقررکردیے جائیں گے۔

جسٹس قاضی فائزعیسی نے استفسار کیا کہ کیا آپ پراسیکیوٹر بھی ہیں اور ایڈووکیٹ جنرل بھی؟ جس پرجہا نگیرجدون نے جواب دیا کہ جی دونوں کام کرنا پڑتے ہیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسی نے استفسار کیا کہ آپ نے مزید لوگ تعینات کرنے کیلئے حکومت کوکتنے خط لکھے؟

جہانگیر جدون نے کہاکہ ایک دو خط وزارت داخلہ کو لکھ چکا ہوں۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ مشورہ ہے ابھی جاکرحکومت کو خط لکھیں۔

سماعت کے دوران عدالت نے ایڈووکیٹ آن ریکارڈ سید رفاقت شاہ کو ملزم کا وکیل کرکے کہا کہ تھوڑی دیر میں تیاری کرلیں۔

وکیل نے تیاری کرکے عدالت کی معاونت کی جس پرعدالت نے ملزم سجاد خان کی جیل اپیل سماعت کیلئے منظورکرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیے

عدالت نے مقدمہ چھ ماہ میں سماعت کیلئے مقرر کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

Best Car Accident Lawyer