تفصیلات کے مطابق کئی برسوں کی تیاریوں اور رکاوٹوں کے بعد جمعہ کے روز جاپان کے معیاری وقت کے مطابق شب 8 بجے سے ٹوکیو اولمپکس کا باضابطہ آغاز ہو گیا ہے، تقریب میں 950 غیر ملکی معززین، سفارت کاروں، اسپانسرز اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے ارکان نے شرکت کی۔
207 ممالک اور خطوں کے 11 ہزار سے زائد کھلاڑی 33 کھیلوں کے مقابلوں میں 339 میڈلز کے لیے قسمت آزمائیں گے۔ بیڈمنٹن پلیئر ماحور شہزاد اور شوٹر خلیل اختر نے سبز ہلالی پرچم تھامے مارچ پاسٹ میں قومی دستے کی رہنمائی کی، کھیلوں کا یہ عالمی ایونٹ 8 اگست تک جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ جاپانی دارالحکومت میں اس وقت چوتھی ہنگامی حالت نافذ ہے، کھلاڑیوں اور کھیلوں کے عہدے داروں میں پہلے ہی درجنوں کرونا متاثرین کی تصدیق کی جا چکی ہے، منتظمین نے جمعہ کے روز بتایا کہ جمہوریہ چیک اور ہالینڈ سے آنے والے 3 کھلاڑیوں کا ٹوکیو پہنچنے کے بعد کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
یکم جولائی سے اب تک کھیلوں سے متعلقہ مصدقہ متاثرین کی کل تعداد 106 ہو گئی ہے۔
افتتاحی تقریب کے حوالے سے بھی ایک تنازعہ سامنے آیا تھا، اس تقریب کے ڈائریکٹر کو 1990 کے عشرے میں ہولوکاسٹ کے بارے میں دیے گئے بیان کے باعث، تقریب سے ایک دن قبل سبک دوش کر دیا گیا تھا۔
اس سے قبل ایک موسیقار اس وجہ سے مستعفی ہوئے کیوں کہ انھیں دور طالب علمی میں اپنے ہم جماعتوں سے بدسلوکی کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، ان ہم جماعتوں میں سے کچھ معذور بھی تھے۔
دریں اثنا اولمپک مشعل وسطی ٹوکیو پہنچ چکی ہے، جہاں بلدیہ عظمیٰ کی سرکاری عمارت میں اس کا استقبال کیا گیا، ملک بھر میں اس کا طویل سفر مارچ میں فوکوشیما سے شروع ہوا تھا۔