اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ کرنٹ اکاونٹ قابو کرنے کے لیے معاشی نمو کو 3 سے 4 فیصد کرنا ضروری ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کی صورتحال توقعات کے مطابق ہے، طلب معتدل ہو رہی ہے۔
اسٹیٹ بینک نے کہا کہ تجارتی خسارہ کم ہونے سے ملک کی بیرونی صورتحال میں بہتری ہے، آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے بھی بہتری ہے، اسٹیٹ بینک کی پالیسی کمیٹی سمجھتی ہے کہ یہاں وقفہ لیا جائے، مانیٹری پالیسی کمیٹی کو 8 فیصد شرح سود بڑھانے کے اثرات کا پتہ چلے گا۔
بینک نے کہا کہ شرح سود میں اضافہ دیگر ایمرجنگ مارکیٹس سے مطابقت رکھتا ہے، بیرونی دباؤ اور روپے کو استحکام دینے کے لیے کرنٹ اکاونٹ خسارے کو روکا جائے، مانیٹری پالیسی کمیٹی کی توجہ اعداد پر رہے گی۔
اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مہنگائی کے ماہانہ اعداد مہنگائی کی توقعات، مالی اور بیرونی صورتحال پر ہو گی۔
بینک نے کہا کہ عالمی اجناس کی قیمتیں اور بڑے مرکزی بینکوں کے شرح سود فیصلے پر نظر رہے گی، کرنٹ اکاونٹ قابو کرنے کے لیے معاشی نمو کو 3 سے 4 فیصد کرنا ضروری ہے۔