فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے جماعت اسلامی کے زیر اہتمام کراچی میں مارچ کا انعقاد ہوا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
کراچی کی شاہراہ فیصل پر ہونے والے مارچ میں فلسطینی پرچم اٹھائے افراد ‘لبیک یا اقصیٰ’ اور اسرائیل کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔
مارچ میں ہزاروں خواتین بھی شامل تھیں جن میں سے کچھ نے بچوں کو بھی گود میں اٹھایا ہوا تھا۔
مارچ میں شریک خواتین کے ایک گروپ نے ایک بڑا بینر اٹھایا ہوا تھا جس پر لکھا تھا ‘الاقصیٰ تمہارا دفاع ہمارا عقیدہ ہے’، جبکہ ایک گروپ نے بہت بڑا فلسطینی پرچم تھاما ہوا تھا۔
غزہ پر حملے کے بعد یہ پاکستان میں فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے سب سے بڑا اجتماع تھا جس میں شعیہ، سنی اور مسیحی برادری کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
منتظمین کے مطابق ایک لاکھ سے زیادہ افراد نے مارچ میں شرکت کی جو شاہراہ فیصل کے 5 کلومیٹر رقبے تک پھیلا ہوا تھا، تاہم سیکیورٹی اداروں کے مطابق شرکا کی تعداد 40 سے 50 ہزار تھی۔
مارچ سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے حماس کے رہنما اسمٰعیل ہانیہ نے کہا کہ مسلم امہ نے اسرائیلی جارحیت کے بعد فلسطینوں کی حمایت کی۔
انہوں نے کہا کہ ‘اسرائیل ہماری سرزمین پر قبضہ کرنا چاہتا ہے جو ہم کبھی نہیں ہونے دیں گے، ہمارے بہادر عوام ظالم طاقتوں کو اس جنگ میں شکست دیں گے، جس نے اسرائیل اور اس کی نفرت انگیز نظریے کو بے نقاب کردیا ہے’۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘ہماری جدوجہد ہمارے بزرگوں، نوجوانوں، خواتین اور بچوں کے خون میں دوڑتی ہے، ہم اس پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے’۔
انہوں نے فلسطینی عوام کی جدوجہد پر پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ پاکستانی حکومت عالمی فورمز میں فلسطینیوں کے لیے آواز بلند کرتی رہے گی۔
مارچ سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے فلسطینیوں اور حماس کو اسرائیلی فورسز کے خلاف کامیاب مزاحمت پر مبارکباد دی۔
انہوں نے کہا کہ ‘وہ گھر تباہ کرسکتے ہیں، نہتی خواتین اور بچوں کو شہید کرسکتے ہیں اور شہریوں پر بمباری کرسکتے ہیں مگر وہ ان کی مزاحمت کو ختم نہیں کرسکتے، جو فلسطین کی آزادی تک جاری رہے گی’۔
اسرائیلی جارحیت کو روکنے میں ناکامی پر مغربی طاقتوں بالخصوص امریکا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ یا امریکا نے نہیں بلکہ نہتے فلسطینوں کی مزاحمت نے اسرائیل کو جنگ بندی پر مجبور کیا۔