کم عمر بچی کی شادی کے معاملے میں عدالت نے سٹی کورٹ پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کراچی میں کم عمر بچی کی شادی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
مدعی مقدمہ نے کم عمری شادی سے متعلق درخواست دائر کردی جس پرعدالت نے سٹی کورٹ پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے سٹی کورٹ تھانہ پولیس سے 25 اکتوبر تک جواب طلب کرلیا۔
وکیل مدعی شمس چانڈیو نے مؤقف اختیار کیا کہ میری بیٹی کی عمر چھوٹی ہے، شادی غیر قانونی ہے۔ سندھ چائلڈ میرج رسٹرین کے تحت یہ شادی غیر قانونی ہے۔
وکیل مدعی مقدمہ نے مؤقف پیش کیا کہ بچی کی عمر نادرا کے مطابق صرف بارہ سال ہے۔
مبینہ مغویہ اور عدنان کا نکاح نامہ سامنے آیا تھا۔ مبینہ مغویہ اور عدنان نے سٹی کورٹ میں کورٹ میرج کی تھی۔
والدہ کا مؤقف تھا کہ میری بیٹی کی عمر 12 سال ہے، زبردستی اغوا کیا گیا۔ ملزمان کہہ رہے ہیں بچی نے پسند کی شادی کی ہے۔ میری بیٹی کی عمر ہی 12 سال ہے تو شادی کیسے ہوئی۔ واقعے کا مقدمہ سرجانی ٹاؤن تھانے میں درج ہے۔
ملزم عدنان کے خلاف اغواکا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں پروین رحمان قتل کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے ملزمان کی سزائوں کے خلاف اپیلوں پر سماعتوقت کی کمی کے باعث دو نومبر تک ملتوی کردی۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے ملزم رحیم سواتی، امجد حسین، ایاز سواتی اور احمد حسین کو دو بار عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
عدالت نے پروین رحمان قتل کیس میں ملزمان کو دسمبر 2021 میں سزائیں سنائی تھیں۔
پروین رحمان کورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی سربراہ تھیں۔ انھیں 2013 قتل کیا گیا تھا۔