وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ ڈیرھ کڑور سے زائد کی رقم جلد سیلاب اکاؤنٹ میں جمع کروا دی جائے گی۔
خرم دستگیر نے گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 9دن کے پی کے اور سندھ میں گزارے، وزیراعظم کی ہدایت تھی کہ سیلاب زدگان علاقوں میں بجلی جلد بحال کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی حدتک سیلاب زدہ علاقوں میں ہم بحالی کر دیں گے، ہمارے گیارہ بہترین افسران فیلڈ میں فرائض سر انجام دے رہے ہیں، بلوچستان، سندھ اور کے پی کے کے زیادہ تر علاقوں میں بجلی بحال ہو گئی ہے۔
‘ڈیرھ کڑور سے زائد کی رقم جلد سیلاب اکاونٹ میں جمع کروا دی جائے گی’
وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی بحال کرنے میں بجلی کی تقسیم ساز کمپنیوں نے بہت تعاون کیا، گیپکو کے ملازمین اور افسران نے اپنی ایک دن کی تنخواہ سیلاب زدگان کے نام کی ہے۔
انکا کہنا ہے کہ ڈیرھ کڑور سے زائد کی رقم جلد سیلاب اکاونٹ میں جمع کروا دی جائے گی، سب سے بڑا مسئلہ سیلاب زدہ علاقوں میں کھمبے کھڑے کرنے کا ہے جو سیلاب کے دروان گرے ہیں۔
خرم دستگیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا ہے کہ 300یونٹ والے صارفین پر فیول پرائس لاگو نہیں ہوگا، 300 یونٹ کا ریلیف گھریلو اور زرعی صارفین کو دیا گیا ہے، اس سے 2کروڑ 23لاکھ صارفین مستفید ہو سکیں گے۔
‘ہر چار میں سے تین صارفین کو ہم ریلیف دے رہے ہیں’
انہوں نے کہا کہ ہر چار میں سے تین صارفین کو ہم ریلیف دے رہے ہیں، سیلاب زدہ علاقوں میں انڈسٹریز کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں، تیل اور ڈالر کی قیمتوں میں کمی سے اکتوبر میں بجلی کی قیمتوں میں کمی آئیگی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ چھ سال پہلے پی ایم ایل این نے آئی ایم ایف کو خیر آباد کر دیا تھا، عمرانی فتنے اور نالائقی کی سزا عوام کو بھگتنا پڑ رہی ہے۔
خرم دستگیر نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف سے 2019 میں معاہدہ عمران خان نے کیا تھا، اسی معاہدے کو فروری میں رینیو کیا گیا، سابق وزیر اعظم جو فتنہ فساد پھیلا رہے ہیں اب اسکا وقت نہیں۔