چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے سینیٹر سیف اللہ نیازی کی گرفتاری کے معاملے پر جھوٹ بولے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
چیئر مین سینیٹ سے جھوٹ بولنے کے چند لمحوں کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے گرفتاری کی تصدیق کردی ،قائد حزب اختلاف سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ ملک میں ایسا ماحول بنادیا گیا جس سے لگتا ہے ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ حکومت عمران خان سے خوف زدہ ہے سینیٹر سیف اللہ کو لاپتہ کیا گیا ہے ۔
قائد حزب اختلاف سینیٹر شہزاد وسیم نے پی ٹی آئی سینیٹرز کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سینیٹر سیف اللہ نیازی کی گرفتاری کے خلاف پریس کانفرنس کی ۔
سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ ملک میں ایسا ماحول بنادیا گیا جس سے لگتا ہے ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے سینیٹر سیف اللہ نیازی سینیٹ اجلاس میں شریک تھے واپس جانے کے بعد ان کا کچھ پتہ نہیں ہے کہ کہاں ہیں ۔پولیس اور ایف آئی اے نے ان کی گرفتاری سے لاتعلقی ظاہر کی ہے ان کا لاپتہ ہونا تشویش ناک ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت عمران خان کے مارچ کے خوف کی وجہ سے یہ کر رہی ہے ۔حکمرانوں نے عمران خان کے خلاف آڈیو لیکس کیں جس سے ثابت ہوا ہے سائفر حقیقت ہے پی ڈی ایم حکومت کٹ اینڈ پیسٹ کی ماہر ہے سائفر کہاں سے آتا ہے۔
سب کو معلوم ہے قوم کو مذاق نہ بنائیں عمران خان کی مقبولیت سے یہ حکومت خوف زدہ ہے ۔انہوں نے اپنے کرپشن کے کیسز کے ساتھ پاکستان کی معیشت بھی دفن کردی ہے ۔حکومت بتائے سیف اللہ نیازی کہاں پر ہیں اور کہاں سے اغواء کیا گیا ہے ۔یہ کون سی روایت بنائی جارہی ہے کہ سینیٹ سیشن میں ہے اور ان کو اٹھا لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سینیٹر سیف اللہ نیازی کی گرفتاری کے بعد چیئرمین سینیٹ نے آئی جی اسلام آباد پولیس اور ڈی جی ایف آئی اے کو فون کیا آئی جی پولیس اور ڈی جی ایف آئی اے نے ان کو بتایا کہ ہم نے سینیٹر سیف اللہ کو گرفتار نہیں کیا ہے۔