اے آر وائی نیوز کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پی ڈی ایم کا اجلاس ہوا جس میں اتحادی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی جبکہ نوازشریف اور آصف علی زرداری نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ نے بتایا کہ آج کے اجلاس میں صورت حال اور اہم نکات پرغور کیا گیا جس کے بعد ہم نے مستقبل کی حکمت عملی مرتب کی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 26 مارچ سے پاکستان بھر سے قافلے اسلام آباد کے لیے چلنا شروع ہوجائیں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 10 فروری کو سرکاری ملازمین اسلام آباد آرہے ہیں، پی ڈی ایم اُن کی مکمل حمایت و تائید کرے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’سینیٹ انتخابات سےمتعلق حکومت کی مجوزہ ترمیم (شو آف ہینڈ) اور جسٹس(ر)عظمت سعیدکی سربراہی میں براڈشیٹ کمیشن کو پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نے مسترد کردیا ہے‘۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ایوانوں میں ہمارے احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری رہے گا اور ہم اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ’سینیٹ الیکشن ہوجانےدیں پھراستعفوں کاجواب بھی مل جائے گا، ہم نے کبھی روالپنڈی میں فیلڈ کا اعلان نہیں کیا بلکہ اسلام آباد اور راولپنڈی کا نام لیا تھا‘۔ استعفوں کے سوال پر مریم نواز نے صحافیوں کو حوصلہ کرنے کا مشورہ دیا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ’عام آدمی کاووٹ چوری کیاگیا،موجودہ حکومت کونہیں مانتے‘۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’کل یوم کشمیر کے حوالے سے مظفر آباد میں پی ڈی ایم جلسہ کرنے جارہی ہے، جس میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جائے گا‘۔