وزارت توانائی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ بجلی کی ترسیل کا نظام پورے ملک میں مکمل بحال کر دیا گیا ہے۔
وزارت توانائی کے اعلامیے کے مطابق آج صبح کراچی کے جنوب میں 5 سو کے وی کی دو لائنوں میں آنے والی خرابی کو دور کردیا گیا ہے اور بجلی کی ترسیل کا نظام پورے ملک میں مکمل بحال کر دیا گیا ہے۔
وزارت توانائی کے مطابق بجلی کے متبادل کارخانوں سے بجلی کی رسد بڑھائی جا رہی ہے جو کہ جمعےکی صبح تک معمول پر آجائے گی۔
خیال رہے کہ آج صبح نیشنل گرڈ میں خرابی سے کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا تھا، حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ بجلی رات 9 بجے تک بحال ہوجائے گی۔
وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسمیشن سسٹم میں خرابی سے متعلق پاو رپلانٹس ٹرپ کر گئے، ٹرپ کرنے والے پاورپلانٹس کی بحالی میں کئی گھنٹے درکار ہیں۔
وزیر توانائی نے کہا کہ سکھر میں بجلی سپلائی جزوی طور پر بحال کردی ہے، ہماری ترجیح کراچی، کوئٹہ اور حیدرآباد ہیں، کراچی کو نیشنل گرڈ سے دیا جانے والا 1 ہزار میگاواٹ منقطع ہوا تھا، مغرب تک سسٹم کو مکمل طور پر بحال کردیں گے۔
خرم دستگیر نے کہا کہ تکنیکی خرابی کو فوری دور کرنے کی کوشش کی گئی، ملک کے شمال کو بریک ڈاؤن سے محفوظ رکھا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 8 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم سے باہر ہوئی جبکہ 4 ہزار 700 میگاواٹ بجلی سسٹم میں واپس لائے ہیں، کراچی کے قریب 2 لائنوں میں ایک ساتھ فالٹ آیا، وزارت توانائی خرابی کی وجہ معلوم کررہی ہے۔
خرم دستگیر نے مزید کہا کہ انکوائری ٹیم نے اپنا کام شروع کردیا ہے، انکوائری ٹیم 4 روز میں رپورٹ پیش کرے گی۔
کے الیکٹرک نے نااہلی کی انتہا کردی
دوسری جانب 10 گھنٹے بعد بحال ہونے والی بجلی کے الیکٹرک نے پھر بند کردی، پی آئی بی کالونی جمشید روڈ جہانگیر روڈ بہادرآباد میں بجلی پھر بند کردی گئی۔
کے الیکٹرک کے بوسیدہ ڈسٹری بیوشن نظام نے شہریوں کی زندگی مشکل کردی، کے الیکٹرک کی نااہل کے باعٹ کراچی والے مشکلات سے دوچار ہیں، 12 گھنٹے بعد بھی کراچی کا 50 فیصد حصہ تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے۔