پنجاب میں نیا بحران، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع

تحریک انصاف اپنے ہی ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لے آئی تحریک انصاف نے اپنے ہی ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سردار دوست مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی۔ پنجاب میں نیا بحران ابھرنے لگا، تحریک انصاف ڈپٹی سپیکر سردار دوست مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد لے آئی، ڈپٹی سپیکر کے خلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی، وزیر اعظم سے تحریک انصاف کی قیادت نے منظوری حاصل کرلی ۔ تحریک عدم اعتماد میاں محمود الرشید اور دیگر ارکان اسمبلی کے دستخطوں سے جمع کروائی گئی ہے۔ ترجمان مسلم لیگ ق کا کہنا تھا کہ ڈپٹی سپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع ہونے کے بعد سردار دوست مزاری اسمبلی اجلاس بلانے کے اہل نہیں رہے۔ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سردار دوست محمد مزاری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں آئینی بحران پیدا ہو گیا عدلیہ کو چاہیے نوٹس لے۔ بہت سارے ممبران پر پیسے لینے کا الزام لگایا گیا، میں محبت وطن ہوں، یہ ملک میرا ہے، جو بھی ہوں اس ملک کی وجہ سے ہوں، اسی دھرتی کا بیٹا ہوں۔ میرا یہیں مرنا اور جینا ہے، کسی سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ لینےکی ضرورت نہیں۔ اس سے قبل پنجاب اسمبلی کے اجلاس سے متعلق غیر یقینی صورتحال درپیش تھی کہ آج اجلاس ہو گا یا نہیں۔ سردار دوست مزاری کا اصرار تھا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج 6 اپریل کو ہی ہو گا جبکہ ترجمان اسمبلی کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 16 اپریل کو ہو گا۔ پنجاب اسمبلی کی دیواروں پر کانٹے دار تار بچھا دی گئی اور مرکزی دروازے کو بند کردیا گیا ہے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے مقامی ہوٹل میں اسمبلی کا اجلاس منعقد کیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا کہ نائب صدر مریم نواز اور وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے اپوزیشن کے امیدوار اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے نائب صدر حمزہ شہباز اور دیگر اراکین صوبائی اسمبلی کے ہمراہ اجلاس میں شرکت کے لیے بس میں سوار تھے۔ مریم نواز نے ٹوئٹر پر لکھا کہ میاں نواز شریف کے ساتھ براہ راست ہیں۔ ہوٹل میں جاری اجلاس کی صدارت پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی رکن صوبائی اسمبلی شازیہ عابد نے کی۔