پنجاب حکومت نے 25 مئی کو تحریک انصاف کے کارکنان کے خلاف درج ہونیوالے مقدمات ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع پنجاب حکومت کے مطابق تحریک انصاف کے کارکنان پر تشدد کیا گیا الٹا مقدمات بھی درج کر دیئے گئے، مقدمات ختم کر کے ذمہ دارارن کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔
وزیر داخلہ پنجاب کا 25 مئی کو بنائے گئے مقدمات سے متعلق انکوائری رپورٹ پیش کرنے کا حکم
وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر نے کہا کہ 25 مئی کو ہمارے کارکنوں پر جھوٹے مقدمات درج کیے گئے، محکمہ پراسیکیوشن اور پولیس کو مقدمات کی انکوائری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فاشسٹ حکومت نے 25 مئی کو خوفزدہ کرنے کے لیے جھوٹے مقدمات درج کیے، میں نے متعلقہ محکموں اور حکام سے جھوٹے مقدمات پر رپورٹ طلب کر لی ہے۔
ہاشم ڈوگر نے کہا کہ جن افسران نے سیاسی لوگوں کے کہنے پر جھوٹے مقدمے درج کیے ان سے جواب طلبی جاری ہے، جھوٹے مقدمے کرانے پر فاشسٹ حکومت کے نمائندوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی ہوگی۔
‘فاشسٹ حکومت کو قانون کے مطابق اپنے کیے کا جواب دینا ہوگا’
وزیر داخلہ پنجاب نے کہا کہ فاشسٹ حکومت نے پہلے پنجاب اور اب اسلام آباد میں قانون کی دھجیاں اڑائی ہیں، ن لیگ نے پنجاب اور اسلام آباد پولیس کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کاغذی شیروں کو اب گرفتاریوں کے خوف سے چھپنے کی جگہ نہیں مل رہی، ہم آپ سے وہ سلوک نہیں کریں گے جو آپ ہمارے لوگوں سے کر رہے ہیں، آپ کتنے دن بلوں میں چھپیں گے، قانون کے مطابق اپنے کیے کا جواب دینا ہوگا۔
کراچی سے پی ٹی آئی کے 170 کارکنان گرفتار، مقدمات درج
25 مئی کو کراچی سے پولیس نے پی ٹی آئی کے مجموعی طور پر 170 کارکنان کو گرفتار کیا تھا، ان کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف وزری کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔
بتایا گیا تھا کہ گرفتار افراد میں پی ٹی آئی کے رہنما اور کارکنان شامل ہیں، پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار افراد نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی تھی جبکہ زیادہ تر گرفتاریاں ساوتھ زون سے کی گئی تھیں۔