ایک طویل عرصے سے گوری رنگت کو خوبصورتی کا معیار سمجھا جاتا ہے اور متعدد اداکار ان کریمز کی تشہیر بھی کرتے رہے ہیں۔
تاہم اب بولی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا نے ماضی میں بھارت میں ان کریمز کی تشہیر کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ پریانکا چوپڑا ہولی وڈ میں جانے کے بعد سے ایسی تشہیری مہمات کا حصہ نہیں بنیں۔
پریانکا چوپڑا نے اس حوالے سے بات کی ہے کہ بھارتی اداکاروں کے لیے فیئرنس کریمز کی تشہیر کرنا عام ہے اور ان کی سوانح عمری ‘ان فنشڈ’ میں اس موضوع کا ذکر موجود ہے۔
پریانکا چوپڑا نے کہا کہ جب آپ خاتون اداکارہ ہوں تو ایسی چیزوں کا استعمال بھی لازم سمجھا جاتا ہے لیکن یہ بھیانک ہے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ ‘کم عمری میں مجھ جیسی لڑکی کے لیے بہت ہی عجیب تھا، لگتا تھا کہ سیاہ رنگ خوبصورت نہیں ہوتا، اس لیے میں چہرے پر ٹیلکم پاوڈر لگایا کرتی تھی’۔
حال ہی میں بلیک لائیوز میٹر تحریک کے دوران پریانکا چوپڑا کی جانب سے ماضی میں ان کریمز کی تشہیر بھی موضوعِ بحث بنی تھی۔
2015 میں بھارتی صحافی برکھا دت کو دیے گئے انٹرویو میں پریانکا چوپڑا نے ایسی مصنوعات سے متعلق سرگرمیوں سے کنارہ کشی کا فیصلہ کرنے کے حوالے سے بات کی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ ‘مجھے ایسا کرنا بہت برا لگا اس لیے میں نے چھوڑ دیا۔
پریانکا چوپڑا کا کہنا تھا کہ میرے تمام کزنز گورے چٹے تھے اور میری رنگ سانولا تھا کیونکہ میرے والد کا رنگ بھی ایسا ہی تھا۔
انہوں نے کہا تھا ‘ اکثر اوقات محض تفریح کے لیے میرے خاندان والے مجھے ‘کالی’، ‘کالی’ بھی کہتے تھے’۔
پریانکا چوپڑا نےکہا تھا کہ وہ 13 سال کی عمر میں فیئرنس کریمز گانا چاہتی تھیں اور ان کی خواہش تھی کہ ان کا رنگ بدل جائے۔
خیال رہے کہ پریانکا چوپڑا کی سوانح عمری ‘ان فنشڈ’ 9فروری کو جاری ہوگی، اس کتاب میں ان کے بچپن، نوعمری میں امریکا میں نسلی تعصب کا سامنا کرنے، مس انڈیا اور مس ورلڈ بننے، بولی وڈ اور ہولی وڈ میں کیریئر میں درپیش چیلنجز کا ذکر شامل ہے۔