پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن سندھ کی جانب سے ڈی جی پرائیویٹ انسٹیٹیوٹ سندھ کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گرینڈ الائنس آف پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن سندھ نے کہا ہے کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈی جی پرائیویٹ انسٹیٹیوٹ سندھ کو تبدیل کیا جائے۔
چیئر مین پرائیویٹ اسکول ایسو سی ایشن طارق شاہ نے کہا کہ گزشتہ دنوں ایسے سرکلر جاری کیے گئے ہیں جس سے لگتا ہے کہ ہم اسکول نہیں بلکہ دہشت گردی کے ادارے چلا رہے ہیں ۔
حیدر علی نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ سے ڈی جی پرائیویٹ انسٹیٹیوٹ سندھ نے تمام نجی اسکولوں کی ساخ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی جی جانبدارانہ فیصلے کر رہے ہیں، مزید پابندیاں عائد کی جارہی ہیں اور ان فیصلوں پر تمام نجی اسکول ایسو سی ایشن میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ جاری کیے جانے والے سرکلر میں ڈی جی نے نجی اسکولوں کو والدین کا خون پینے والا ، اربوں روپے کمانے والا قرار دیا ہے۔
حیدر علی کا کہنا تھا کہڈی جی پروفیسر سلمان رضا اپنے فرائض کی ادائیگی میں ناکام ہوگئے ہیں اور تعلیمی اداروں کی عزت ، ساخ کو متاثر کر کے وہ اچھی مثال قائم نہیں کر رہے ہیں ۔
چیئرمین شہزاد اختر نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈی جی پرائیویٹ انسٹیٹیوٹ سندھ کو تبدیل کیا جائے اور اسکول کے سامنے والدین کے احتجاج پر پابندی عائد کی جائے،والدین کو پابند کیا جائے کہ وہ اساتذہ کو ہراساں نہ کرسکیں اور اساتذہ نے خلاف مافیا کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔
انہوں نے آگاہ کیا ہے کہ اگر نجی اسکولوں کے خلاف ایسی کوئی بات کی گئی تو ہم اپنے اسکول خود بند کردیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایک ہفتے میں مطالبات نہ مانے گئے اور نجی اسکولوں کی ساخ خراب کرنا نہ روکا گیا ت تو احتجاج کرینگے جس کے تحت پہلے مرحلے میں کراچی اور پھر دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے سندھ بھر میں ہڑتال کی جائے گی۔