پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی امکان نہیں، وزیرخزانہ اسحاق ڈار

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے، پاکستان 27 ارب ڈالر کے دوطرفہ قرضوں کو ری شیڈول کرانا چاہتا ہے۔

وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے خبر رساں ادارے رائٹرز کو انٹرویو دیا گیا جس میں انہوں نے بتایا کہ پاکستان پیرس کلب کے تقریباً 27 بلین ڈالر مالیت کے قرضوں کو ری شیڈول کرنے کا خواہاں ہے جو زیادہ تر چین پر واجب الادا ہے ۔

اسحاق ڈار نے پاکستان کے قرض پر ڈیفالٹ ہونے والے بانڈز کی میچورٹی تاریخ میں توسیع یا پاکستان کے موجودہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ پروگرام پر دوبارہ مذاکرات کے امکان کو مسترد کر دیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ کثیر الجہتی ترقیاتی بینک اور بین الاقوامی عطیہ دہندگان تباہ کن سیلاب کے بعد تقریباً 32 بلین ڈالر ملک کی بیرونی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے طریقوں کے ساتھ “کافی لچکدار” رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تنظیم نو کی کوشش کرے گا تاہم  یہ کام راتوں رات نہیں کیا جا سکتا اور اس میں شاید تین سال لگیں گے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا دورہ امریکہ، اہم ملاقاتیں

خیال رہے کہ اسحاق ڈار جنہوں نے گزشتہ ماہ اپنے کیرئیر میں چوتھی بار فنانس کا عہدہ سنبھالا ہے رواں ہفتے واشنگٹن میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ اور ورلڈ بینک کے اجلاسوں کے لیے موجود تھے جس دوران انہوں نے اہم ملاقاتیں بھی کیں ۔

اسحاق ڈار سے امریکی نائب وزیر خارجہ کی ملاقات ہوئی جس دوران پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر یکجہتی کا اظہار کیا اور امریکہ کی طرف سے پاکستان کی امداد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔

دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر مشرق وسطی جہاد ازور سے ملاقات ہوئی  جس دوران سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر ہمدردی کا اظہار کیا ۔

ملاقات کے دوران آئی ایم ایف کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔

بعدازاں اسحاق ڈار کی واشنگٹن میں سی ای او سعودی ترقیاتی فنڈ سلطان عبدالرحمن المرشد سے ملاقات ہوئی جس دوران انہوں نے پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

علاوہ ازیں وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور عالمی بینک کے اعلیٰ سطح کے وفد کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصان کی ابتدائی رپورٹ پیش کی گئی۔

دوران ملاقات سیلاب کے اثرات سے نمٹنے کے لیئے اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا جبکہ اسحاق ڈار نے متاثرین کی بحالی اور آبادکاری کیلئے مناسب سپورٹ کا مطالبہ بھی کر دیا۔

اسکے علاوہ وزیر خزانہ کی واشنگٹن میں برطانوی وزیر مملکت برائے کامن ویلتھ ویکی  فورڈ سے ملاقات ہوئی۔

ملاقات کے دوران اسحاق ڈار نے سیلاب کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے برطانیہ کی جانب سے امداد پر شکریہ ادا کیا جبکہ برطانوی وزیر نے مشکل وقت میں پاکستان سے تعاون جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا اور دونوں ملکوں کے مابین دوطرفہ تعاون مزید بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

Best Car Accident Lawyer