پاکستان کی جانب سے بھارت کے مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی اور غیر انسانی اقتصادی حملے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار احمد نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ وزیر اعظم نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے خطاب میں بھارت کو قیام امن، اور مل کر مفلسی کے خلاف جدوجہد کی دعوت دی ہے تاہم گزشتہ ایک ہفتے میں مقبوضہ کشمیر میں 5 مذید کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت نے خوراک، پھلوں اور سبزیوں سے لدے ٹرک روک کر کشمیریوں کی اقتصادی ناکہ بندی کی کوشیش کی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم نے اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل سمیت متعدد عالمی راہنماؤں سے ملاقاتیں کیں اور جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران تباہ کن سیلاب پر علمی برادری کی توجہ مبذول کرائی، موسمیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات پر توجہ دلوائی اور موسمیاتی تبدیلیوں میں ترقی پذیر ممالک کے کم حصے پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے ثمرقند میں ایس سی او کے سربراہ اجلاس میں بھی شرکت کی اور 19 ستمبر کو ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات میں بھی شرکت کی جبکہ گزشتہ روز مصری وزیر اعظم نے وزیراعظم سے رابطہ کیا۔
اسکے علاوہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے اپنی ملاقاتوں کے دوران مقبوضہ کشمیر میں مظالم کو اجاگر کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ نے نتیجہ سیکرٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن سے مفید ملاقات کی اور اس ملاقات میں امریکہ نے پاکستان کے لیے 10 ملین ڈالرز کا اعلان کیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے نوجوان وزرائے خارجہ کے اجلاس میں بھی شرکت کی جبکہ اپنے متعدد ہم منصبوں سے ملاقاتیں کیں۔
ترجمان نے بتایا کہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے 130 سے زاید پروازیں ٹرینیں اور ٹرک سیلاب زدگان کے لیے امداد کے کر پاکستان پہنچ چکی ہیں۔