پاکستان کے فیٹف گرے لسٹ سے باضابطہ نکلنے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔
فیٹف کی طرف سے 11 شرائط پر معمولی وضاحتوں کا جواب بھی تیار کرلیا گیا ہے، جن پر مستقبل میں تسلسل سے عملدرآمد کی یقین دہانی 18 سے 21 اکتوبر کے اجلاس میں کی جائے گی۔
بول نیو ز اسلام آباد کے کانٹینٹ سیل کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے 18 سے 21 اکتوبر تک پیرس میں اجلاس ہوگا، پاکستان ایشیا پیسیفک گروپ کی 11 شرائط پر مستقبل میں پائیدار عملدرآمد نہ ہو پانے سے متعلق فیٹف اعتراضات کا جواب جمع کرائے گا۔ 11 شرائط پر فیٹف کو مطمئن کرکے پاکستان گرے لسٹ سے باضابطہ طور پرنکل جائے گا۔
ان شرائط میں پہلی شرط وفاق پاکستان کی تمام اکائیوں میں منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کیلئے بہترین اشتراک عمل یقینی بنانا ہے۔ دوسری شرط ہر دور میں منی لانڈرنگ کی مسلسل نگرانی کرکے سزا کا تعین کرنا اور قصور واروں کو سزائیں دلوانا ہے۔
تیسری شرط کالعدم تنظیموں کے سربراہان کے اثاثوں کی نشاندہی کرکے باحق سرکار تحویل میں لینا ہے۔ چوتھی شرط ٹیررازم فنانسنگ کے سدباب کیلئے اس کا مستقل بند و بست کرنا ہے۔
پانچویں شرط منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ میں ملوث بینکوں اور مالیاتی اداروں کیخلاف اقتصادی پابندیاں یقینی بنانا ہے۔ چھٹی شرط منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کیلئے مسلسل نئی قانون سازی اور اقدامات کرنا ہے۔
ساتویں شرط غیر قانونی طور پر چندہ اکٹھا کرنے کی روک تھام کرنا ہے۔ آٹھویں شرط زرمبادلہ کی غیر قانونی ٹرانزیکشن کی معلومات قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فراہم کرنا ہے۔
نویں شرط بینکوں، مالیاتی اداروں اور انشورنس کمپنیوں ، اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والے کے بارے میں مکمل معلومات جمع کرنا ہے اور دسویں شرط مالیاتی ادارے نامعلوم (گمنام) اکاؤنٹس نہیں کھلیں گے، مالیاتی ادارے لین دین کے دوران حلف دیں گے کہ وہ صارف کی مکمل تحقیق کریں گے۔
گیارویں شرط مالیاتی ادارے کم ازکم 5 سال تک ملک کے اندر اور بیرون ملک سے ہونے والی ترسیلات کا ریکارڈ رکھیں گے۔