وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے وزارت اطلاعات کی جانب سے کیے گئے پاکستان کے سوشل میڈیا کے دو سالہ مواد کا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کے خلاف بڑے سوشل میڈیا ٹرینڈز کو بھارت نے لیڈ کیااس میں پاکستان کے اندر بھارت کی مدد کرنے میں پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) اور ان سے تعلق رکھنے والے کارکن ہیں،،پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا کو خصوصی میڈیا کو استعمال کیا جاتا ہے ، ہمارے اپنے لوگ بھی جانتے بوجھتے یا نہ جانتے اس کا حصہ بن جاتے ہیں،عثمان کاکڑ کی موت بھی برین ہیمرج سے طبعی ہوئی، اس کے لیے 10 ہزار ٹوئٹس کی گئیں اور دو تہائی ٹوئٹس سے زیادہ ہندوستان سے کی گئیں کہ اسٹیٹ کلڈ عثمان کاکڑ،افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح، قومی سلامتی مشیر رحمت اللہ اندور، وزیر دفاع جنرل بسم اللہ محمدی نے بھی پاکستان مخالف ٹوئٹس میں حصہ لیا ،ن لیگ کی میڈیا ٹیم اور جے یو آئی( ف) نے بھی اسرائیلی ٹرینڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا،کالعدم تحریک لبیک پاکستان کی ٹوئٹس کو بھی ہندوستان سے زیادہ مدد ملی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا کو خصوصی میڈیا کو استعمال کیا جاتا ہے اور ہمارے اپنے لوگ بھی جانتے بوجھتے یا نہ جانتے اس کا حصہ بن جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری وزارت کی ڈیجیٹل میڈیا ونگ نے پورے دو سال کے مواد کا بغور جائزہ لیا ہے، جون 2019 سے لے کر اگست 2021 تک پاکستان کے سوشل میڈیا کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا۔انہوںنے کہاکہ ہمیں یہ کہتے ہوئے بڑا افسوس ہے کہ پاکستان کے خلاف بڑے سوشل میڈیا ٹرینڈز کو بھارت نے لیڈ کیا اور اس میں پاکستان کے اندر بھارت کی مدد کرنے میں پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) اور ان سے تعلق رکھنے والے کارکن ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد اس میں افغانستان کی موجودہ حکومت کے لوگ شامل ہوئی ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی ایم نے ریاست پاکستان کے خلاف جو مرکزی ٹرینڈز لیڈ کیے وہ دو برسوں میں 150 ٹرینڈز ہیں، ان میں 37 لاکھ ٹوئٹس کی گئیں، یہ تقریباً ایک ہزار گھنٹے بنتے ہیں جو پی ٹی ایم کے 150 ٹرینڈز کے لیے استعمال ہوئے۔انہوںنے کہاکہ دلچسپ بات یہ ہے کہ پی ٹی ایم نے یہاں تک کہ بلوچستان کی علیحدگی کو بھی فعال انداز میں حمایت کی اور 14 اگست 2020 کو ایک ٹرینڈ پاکستان سولیڈیریٹی ڈے چلایا گیا، اس ٹرینڈ کو بھارت سے ایک دن میں ڈیڑھ لاکھ ٹوئٹس ملیں، شروع پی ٹی ایم نے کیا اور حمایت ہندوستان سے کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس میں جو مزید ٹرینڈز چلائے گئے ان میں پی ٹی ایم ایکسپوزڈٹیرارم پر 23 ہزار ٹوئٹس، دا سنگا آزادی 32 ہزار ٹوئٹس، بلوچستان سولیڈیریٹی ڈے پر مجموعی طور پر ایک لاکھ 45 ہزار ٹوئٹس پاکستان سے ہوئیں اور اس کے بعد ہندوستان سے ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ ٹائرینٹ پاکستان آرمی، آرمی بی ہائنڈ ٹارگٹ کلنگ، پاکستان آرمی کلز پشتونز، پشتون جینوسائیڈز یہ سارے ٹرینڈ پی ٹی ایم نے کیا اور ان کو سپورٹ انڈیا سے مل رہی تھی۔فواد چوہدری نے کہا کہ ابھی دو تین دنوں سے ایک ٹرینڈ سینگشن پاکستان چلایا جا رہا، اس میں دوبارہ پی ٹی ایم نے 20 ہزار ٹوئٹس ڈالی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ 8 لاکھ ٹوئٹس کی گئیں۔پاکستان مخالف تازہ ٹرینڈ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس میں افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح، قومی سلامتی مشیر رحمت اللہ اندور، وزیر دفاع جنرل بسم اللہ محمدی نے بھی ان ٹوئٹس میں حصہ لیا ہے اور کل 8 لاکھ ٹوئٹس کی گئی ہیں، اس میں بھی زیادہ ٹوئٹس ہندوستان اور افغانستان سے ہورہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے قومی سلامتی کے مشیر ‘محب اللہ نے بھی کی جنہوں نے ابھی ملاقاتیں بھی کیں۔انہوںنے کہاکہ ایک اور دلچسپ ٹرینڈ نظر آرہا ہے کہ ہندوستان سے وکی پیڈیا کے ایڈمنسٹریٹرز بیٹھ کر پی ٹی ایم کے لوگوں کے لیے مہم ڈیزائن بھی کرتے ہیں اور ان کے وکی پیڈیا پیجز بھی چلائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان سے یہ سارے پیجز چلائے جارہے ہیں، اس کا بڑا ثبوت ای یو ڈس انفو لیب نے انڈین کرونیکلز کے نام سے ایک رپورٹ جاری کی تھی، جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ 845 ویب سائٹس بنائی گئی ہیں جو صرف پاکستان کے خلاف ڈس انفارمیشن پھیلاتی ہیں۔وزیراطلاعات نے بتایا کہ حیرت کی بات ہوئی کہ یہ ڈس انفارمیشن ویب سائٹس کا ہندوستان کی سرکاری نیوز ایجنسی اے این آئی سے قریبی تعلق تھا، جو یہ ٹرینڈز چلا رہی تھی اور پھر ای یو ڈس انفو لیب اور ان کرونیکلز کے ذریعے سامنے آئیں۔ٹرینڈز کے طریقہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کریمہ بلوچ کے اوپر ایک ٹرینڈ چلا گیا کہ اسٹیٹ کلڈ کریمہ بلوچ، جو کینیڈا کی شہری تھیں، 20 دسمبر 2020 کو جاں بحق ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ کینیڈا کی اونٹاریو پولیس نے پوری تحقیقات کی اور بتایا کہ ان کی موت ڈوب کر ہوئی اور طبعی موت تھی لیکن یہاں پی ٹی ایم نے 20 ہزار ٹوئٹس کیں۔انہوںنے کہاکہ عثمان کاکڑ کی موت بھی برین ہیمرج سے طبعی ہوئی، اس کے لیے 10 ہزار ٹوئٹس کی گئیں اور دو تہائی ٹوئٹس سے زیادہ ہندوستان سے کی گئیں کہ اسٹیٹ کلڈ عثمان کاکڑ۔انہوں نے کہا کہ تیسرا ٹرینڈ بلوچستان میں ایک بچے کو لے کر ہندوستان سے ہیش ٹیگ چلایا گیا کہ ریپسٹ آرمی ان بلوچستان، بعد میں پتہ چلا کہ وہ بچہ صحیح تھا اور ٹرینڈ جعلی تھا، اس پر 20 ہزار ٹوئٹس ہوئیں اور کچھ ٹوئٹس ہندوستان اور کچھ ٹوئٹس امریکا سے بھی کی گئیں لیکن زیادہ تر ٹوئٹس ہندوستان سے کی گئیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ ایک اور دلچسپ بات سامنے آئی کہ ہیش ٹیگ چلا تھا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی ذلفی بخاری نے اسرائیل کا دورہ کیا، اس کے اوپر ایک ٹرینڈ بنایا گیا، ذلفی عمران باجوہ اسرائیلی تیکون ٹرینڈ بنایا گیا اور دلچسپ بات کہ اس کو اسرائیل کے گروپ ہیڈز نے بنایا۔انہوںنے کہاکہ جب اسرائیل نے یہ گروپ بنایا تو اس کے بعد اس پر ٹرینڈنگ ہوئیں، اس میں 10 ہزار کے قریب ٹوئٹس ہوئیں، جس میں بدقسمتی سے اس ٹرینڈ میں نہ جانتے ہوئے یا جانتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ایف) نے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی میڈیا ٹیم نے اس ٹرینڈ میں حصہ لیا، جو بنیادی طور پر اسرائیلی ٹرینڈ تھا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل یہ ٹرینڈ پاکستان کے اندر بنا رہا تھا تاکہ اس میں کنفیوژن پیدا ہو، اس کے ساتھ اور بھی سیاسی جماعتوں نے بھی یہ کیا۔انہوںنے کہاکہ ریجکٹ کِل ڈمب پالیسی، یہ ٹرینڈ بنیادی طور پر عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے بلوچستان میں اپنے ترجمان اسد خان اچکزئی کے لیے شروع کیا، اس ٹرینڈ کو بھی ہندوستان سے مدد ملی، بعد میں پتہ چلا کہ اسدخان اچکزئی کا قتل کار چوری میں ہوئی اور پولیس نے سارے لوگوں کو پکڑے جو اب جیل میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک اور سب سے دلچسپ بات بتانا چاہتا ہوں کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) جو اب ایک کالعدم تنظیم ہے، ان کی ٹوئٹس کو بھی ہندوستان سے زیادہ مدد ملی۔وفاقی وزیر نے کہاکہ اب محرم چل رہا ہے اور شیعہ سنی کے بارے میں جس طرح کی فرقہ ورانہ پوسٹیں آتی ہیں، ہم سب لوگ یہاں ایک دوسرے پر الزام دیتے ہیں کہ فلاں نے یہ بات کی اور فلاں نے وہ بات کی۔انہوں نے کہا کہ یہ تجزیہ اس بات کو اخذ کرتا ہے کہ پاکستان کے اندر ہر طرح کا فساد پھیلانے کا معاملہ ہے اس میں باہر کے لوگوں کی بہت بڑی معاونت ہوتی ہے۔انہوںنے کہاکہ جب ٹی ایل پی نے اپنی مہم شروع کی تو 4 لاکھ ٹوئٹس 15 گھنٹوں کے اندر ٹی ایل پی کو ملے اور ان میں بھی بڑا حصہ ہندوستان سے تھا اور ہندوستان میں بڑا حصہ احمد آباد سے تھا، جس قسم کے ٹوئٹس ہوئے وہ ان کو ملے۔انہوں نے کہا کہ ایک ٹرینڈ چلایا گیا کہ ایکسپوز قادیانی پرو منسٹرز، جس میں بہت سارے وزیروں کے نام شامل کیے گئے تھے، اس میں ایک لاکھ 22 ہزار ٹوئٹس کی گئیں، اس میں بھی بڑا حصہ باہر سے تھا، ان میں بھی ہندوستان کا حصہ ہیں، جن میں ان وزیروں کو قتل کرنے کو کہا گیا تھا۔انہوںنے کہاکہ نور مقدم کیس کو بنیاد بنا کر بھارتی ٹی وی چینلز نے پاکستان کیخلاف کئی گھنٹے کی ویڈیو ز اپ لوڈ کیں ،پاکستان کے خلاف جعلی خبروں کے ذریعے بڑے پیمانے پر میڈیا جنگ شروع کی جاچکی ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پی ٹی آئی حقیقی وفاق کی نمائندہ سیاسی جماعت ہے جسے ملک بھر میں پذیرائی حاصل ہے۔ ڈاکٹر معید یوسف نے کہاکہ پاکستان کو انفارمیشن وار فیئر کا سامنا ہے جسکو اعدادو شمار کے ذریعے ہم نے ثابت کیا،پاکستان کے خلاف مذموم پراپیگنڈے کیلئے افغانستان اور بھارت کے سوشل میڈیا استعمال ہورہے ہیں ،ملک دشمن عناصر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کیلئے سوشل میڈیا کا زیادہ ا ستعمال کرتے ہیں ،افغانستان میں اتحادی افواج کی 20 سال ناکامی کی ذمہ داری بھی پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے،افغان قومی سلامتی کے مشیر کے دفتر سے پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ مہم چلائی جاتی ہے،ہائبرڈ وار کے ذریعے پاکستانی ریاست ، فوج اور خصوصاً سی پیک کو نشانہ بنایا جارہا ہے،پاکستان کے خلاف امریکی پابندیوں سے متعلق کوئی بات نہیں ہورہی اور نہ ہی کوئی جواز ہے، معید یوسف نے کہاکہ اگر افغان فوج لڑنے کی بجائے ہتھیار ڈال رہی ہے تو اس میں پاکستان کا کیاقصور ہے ؟،پاکستان کیخلاف سوشل میڈیا ٹرینڈ اور ہیش ٹیگ چلانے کیلئے روبوٹ ٹیکنالوجی بھی استعمال ہورہی ہے،پاکستان کے خلاف جعلی خبروں اور پروپیگنڈہ نیوز کو افغان حکومت کی مکمل سرپرستی حاصل ہے،بعض ممالک افغانستان میں امن عمل آگے بڑھانے کی بجائے اپنی ناکامی پاکستان پر ڈالنے میں مصروف ہیں۔