صدر مملک ڈاکٹر عارف علوی نے کراچی کے مسائل کے حل کے لیے وفاقی اور سندھ حکومت کے مابین تعاون کی پیش رفت کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی اور پورے سندھ کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم اعظم عمران خان کے کراچی سے متعلق کیے گئے ٹوئٹ پر عارف علوی نے لکھا کہ کراچی کے اہم مسائل کے حل کے لیے وفاقی اور سندھ حکومت کے درمیان تعاون مثبت پیش رفت ہے۔
انہوں نے لکھا کہ وفاقی اور سندھ کے درمیان تعاون موجودہ تباہ کن بحران میں مدد کرسکتا ہے بلکہ اس سے مستقبل میں نکاسی آب کے نالوں، سیوریج ٹریٹمنٹ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ، صاف پانی کی فراہمی اور ٹرانسپورٹ سے متعلق فیصلے کیے جاسکیں گے۔ ساتھ ہی صدر مملکت نے لکھا کہ کراچی اور دیگر سندھ کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ خیال رہے کہ کراچی میں حالیہ بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی تباہ کن صورتحال نے جہاں درجنوں افراد کی جان لے لی وہی لوگوں کی بڑی تعداد بارش کے پانی کی نکاسی نہ ہونے کے باعث محصور ہوکر رہ گئی۔
اسی صورتحال کے تناظر میں وزیراعظم عمران خان نے آج ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ‘پوری قوم اس درد کو محسوس کررہی ہے جس میں کراچی کے عوام مبتلا ہیں، تاہم اس تباہ کن صورتحال اور تمام تر مشکلات کے ہنگام میں مثبت پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ میری حکومت سندھ حکومت کے ساتھ مل کر فوری طور پر کراچی کے 3 بڑے مسائل حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے’
جن مسائل پر حکومتیں مل کر کام کریں گی اس کی وضاحت کرتے ہوئے وزیراعظم نے بتایا تھا کہ ‘ان میں شہر بھر کے نالوں کی مکمل صفائی، آبی گزرگاہوں کی راہ میں رکاوٹ بننے والی تجاوزات سے نمٹنا، کوڑا کرکٹ اور نکاسی آب کے مسائل کا مستقل حل تلاش کرنا اور کراچی کے عوام کو پانی کی فراہمی جیسے بنیادی اور اہم ترین مسئلے کا حل شامل ہے’۔
ملک کا سب سے بڑا شہر پہلے ہی مختلف مسائل کا سامنا کر رہا تھا تاہم حالیہ بارشوں نے اس شہر کی حالت ہی بگاڑ کر رکھ دی ہے۔ کراچی میں مون سون کے چھٹے اسپیل میں ہونے والی ریکارڈ بارشوں کے دوران نہ صرف شہر کی سڑکیں اور علاقے زیر آب آئے بلکہ انڈر پاسز اور تفریحی مقامات پر بھی پانی جمع ہوگیا تھا، یہی نہیں بلکہ پانی کے بہاؤ میں کراچی میں سیکیورٹی کے لیے رکھے گئے کنٹینرز بھی بہہ گئے تھے۔
بارش کے دوران شہر کے ناصرف نشیبی اور متوسط طبقے کے علاقے بلکہ پوش علاقے ڈیفنس اور کلفٹن بھی پانی میں ڈوب گئے تھے جبکہ کچھ مقامات پر تو اتنا پانی جمع ہوگیا تھا کہ لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑی تھی۔ شہر میں اب بھی متعدد علاقوں سے پانی نہیں نکالا جاسکا ہے جس میں کراچی کا سب سے پوش علاقہ ڈیفنس بھی شامل ہے جہاں 3 روز گزرنے کے باوجود بجلی کی فراہمی بھی معطل ہے۔ کراچی میں ہوئی ان حالیہ بارشوں میں کرنٹ لگنے، پانی میں ڈوبنے اور ریلوں میں بہہ جانے سمیت مختلف واقعات میں 40 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔