وفاقی وزارت آئی ٹی نے اسلام آباد و صوبائی دارالحکومتوں میں پولیس نظام کمپیوٹرائزڈ کردیا ہے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ 15 لاکھ سے زائد مجرموں کے کوائف، 65 لاکھ سے زائد جرائمز پر مبنی پہلے نیشنل کرائم ڈیٹا بیس کا قیام کیا جائے گا۔
‘اسمارٹ پولیسنگ سسٹم کا دائرہ کار پورے ملک میں بڑھایا جائے گا’
وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا کہ اسمارٹ پولیسنگ سسٹم کا دائرہ کار پورے ملک میں بڑھایا جائے گا، اہم شہروں کے پولیس اسٹیشن ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے تھانوں کے 25 مختلف رجسٹرز کو آٹومیٹ کیا گیا اور ایک لاکھ 69 ہزار 377 ایف آئی آرز اس سسٹمز کے تحت رجسٹرڈ کی گئیں۔
امین الحق نے کہا کہ ایک لاکھ 74 ہزار 23 سروس رولز اور 16 ہزار 131 آرڈر جنریشن کے عمل کو آٹومیٹ کیا جا چکا ہے جبکہ کمپلینٹس مینجمنٹ سسٹمز کے ذریعے 8 لاکھ 95 ہزار 899 عوامی شکایات بھی درج کرائی جاچکی ہیں۔
وفاقی وزیر آئی ٹی وٹیلی کمیونیکیشن نے کہا کہ کرمنل ریکارڈ آفس میں مجرموں کی شناخت اور ان کے جرائم کے ریکارڈ کا اندراج کیا گیا ہے، بائیومیٹرک سسٹم، جسمانی ساخت، سابقہ کرمنل ریکارڈ سمیت مجرموں سے متعلق دیگر معلومات کا ڈیٹا بنایا گیا ہے۔
‘اس سسٹم سے ابتک مجرموں کا کتنا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا گیا’
انہوں نے کہا کہ کرائم اینالیٹکس سسٹم سے اب تک 5 لاکھ 24 ہزار 30 مجرموں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہے، ہوٹل آئی سسٹم کے ذریعے مہمانوں کے کوائف کا اندراج سینکڑوں مشتبہ افراد کو ریکارڈ کیا گیا۔
امین الحق نے مزید کہا کہ خواہش ہے کہ صوبائی حکومتیں پولیس ڈیپارٹمنٹس کو ڈیجیٹلائزڈ کرنے میں وزارت آئی ٹی کے پروگرام کو اپنائیں۔