وزیر اعظم عمران خان سے مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی اور خطے کی بدلتی صورتحال کے ساتھ درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے محرم الحرام کے دوران امن و امان برقرار رکھنے میں مذہبی رہنماؤں کو کردار کرنے پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی ذوالفقار بخاری اور تحریک انصاف کے سیف اللہ نیازی اور ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما سید ناصر شیرازی اور سید اسد نقوی بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نے اتحاد برقرار رکھنے میں علامہ راجہ ناصر عباس اور ایم ڈبلیو ایم کی حمایت کے لیے کی جانے والی کاوشوں کو سراہا اور شہریوں میں ہم آہنگی اور یکجہتی پیدا کرنے کے لیے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کی تجاویز کی حمایت کی۔ اس سے قبل جمعرات کو پاکستان علما کونسل (پی یو سی) کے چیئرمین حافظ محمد طاہر اشرفی نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی اور فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے سخت مؤقف کی تعریف کی۔
حافظ طاہر اشرفی نے ملک کے مذہبی طبقات کے جذبات کو وزیر اعظم تک پہنچایا کہ ان کے اٹھائے گئے اقدام سے پورے عالم اسلام میں ان کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں مسلم دنیا کو درپیش سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے فلسطینی عوام کے حقوق اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حوالے سے پاکستان کے سرکاری مؤقف کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے پی یو سی کی اسلام کے تمام فرقوں اور ملک میں تمام مذہبی جماعتوں کے ممبروں کے مابین ہم آہنگی اور اتحاد پیدا کرنے کی کوششوں کی حمایت کی۔ عمران خان نے کہا کہ قوم کے دشمن مذہبی انتہا پسندی کے ذریعے ملک میں تنازعات کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے مختلف جماعتوں کو اکٹھا کرنے میں حافظ طاہر اشرفی جیسے علما کے کردار کی تعریف کی۔