وزارت تجارت نے ٹیرف پالیسی سینٹر (ٹی پی سی) سے صارفین کو فائدہ پہنچانے کے لیے چند سیکٹرز کو دستیاب ضرورت سے زیادہ تحفظ کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے نرخ معقول بنانے کے روڈ میپ کو تیار کرنے کی ہدایت کردی۔
مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کے زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ٹی پی سی سے کہا گیا ہے کہ وہ منتخب شعبوں یعنی آئرن اور اسٹیل، پلاسٹک، انجینئرنگ، فارماسیوٹیکل، کیمیکل اور ٹیکسٹائل کے لیے 3 سالہ منصوبہ تیار کرے۔
سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مشیر تجارت نے قومی ٹیرف کمیشن کے ٹیرف پالیسی سینٹر کو ہدایت کی ہے کہ وہ تفصیلی مطالہ کریں اور ان شعبوں کے لیے 3 سالہ روڈ میپ تجویز کریں۔
ٹیرف پلان تیار کرنے کے لیے این ٹی سی پہلے ممکنہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر مکمل ویلیو چینز کی نشاندہی کرے گا پھر پرائمری اور سیکنڈری ذرائع سے ڈیٹا اکٹھا کرے گا اور چیمبرز اور ایسوسی ایشنز سے ان کی تصدیق کرنے کے ساتھ ساتھ عوامی سماعت بھی کرے گا۔
عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ پاکستان میں برآمدات کی قیادت کرنے والی صنعت کاری کے لیے ٹیرف معقول بنانے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں روڈ میپ تیار کرنے کے لیے آئندہ ماہ سے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت شروع کرنی چاہیے۔
ٹی پی بی نے تقریبا 2 ٹیرف لائنز پر ڈیوٹیز میں کمی کو نافذ کیا ہے جس میں بنیادی خام مال اور انٹرمیڈیٹ اشیا شامل ہیں۔
مشیر کے مطابق ٹیرف معقول بنانے سے درآمدی خام مال اور انٹرمیڈیٹ اشیا تک ڈیوٹی فری رسائی کے ذریعے گھریلو صنعت کی مسابقت بہتر ہوگی جو آخر کار مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری کو راغب کرکے ملک میں روزگار کے مواقع میں اضافہ کرے گی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے عمل سے برآمدات کی قیادت میں ‘میک ان پاکستان’ پروگرام تیار کرنے کے لیے تعمیری منصوبہ تیار ہونا چاہیے۔