وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہیٰ نے کہا ہے کہ ن لیگ کو صرف جھوٹے کیسز بنانے آتے ہیں۔
وزیراعلیٰ پرویزالہیٰ نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ 22 سال سیاست کی ہے، ان کو صرف جھوٹے کیسز بنانے آتے ہیں۔
پرویزالہیٰ نے کہا کہ ان سے نہ کچھ ہونا ہے نہ یہ کچھ کرسکتے ہیں، جب سے یہ آئے ہیں عام آدمی کیلئے کچھ نہیں کیا۔
‘رانا ثناء اللہ کو سنجیدہ نہ لیں’
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ کو سنجیدہ نہ لیں، اس میں یہ کام کرنے کی عقل ہے؟ یہ جھوٹے مقدمات بنا کر اس میں بری طرح ناکام ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کو عمر قید ہوگی، کیس کا جائزہ لے لیا ہے، جھوٹے کیس عمران خان پر بنتے رہے ہیں، عمران خان کیلئے یہ کیس کوئی نئی چیز نہیں۔
‘مقدمہ بنانے والوں کو خود شرمندگی اٹھانی ہوگی’
پرویزالہیٰ نے کہا کہ میرا خیال ہے2 سے 3ہفتے انتظار کرلیں، مقدمہ بنانے والوں کو خود شرمندگی اٹھانی ہوگی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ لندن میں بیٹھا شخص دیکھے گا باقی جو بچ گئے وہ کتنے اندر ہوجاتے ہیں، جو بھاگ گیا ہے وہ دور سے بس خدا حافظ ہی کرے گا، آصف زرداری سے کافی عرصہ ہوگیا گفتگو نہیں ہوئی۔
آڈیو لیکس سے متعلق کابینہ کا بڑا فیصلہ کر لیا
دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان، ان کے ساتھی وزراء اور سابق سیکرٹری ٹو پرائم منسٹر اعظم خان کے خلاف قانونی کارروائی کی باضابطہ منظوری دی گئی ہے۔
کابینہ نے ‘ڈپلومیٹک سائیفر’ سے متعلق آڈیو لیک پر ایف آئی اے کے ذریعے تحقیقات اور قانونی کارروائی کی منظوری دے دی ہے۔
کابینہ نے 30 ستمبر کو عمران خان کی سائیفر سے متعلق آڈیو لیک پر کابینہ کمیٹی تشکیل دی تھی۔
کابینہ کمیٹی نے یکم اکتوبر کو منعقدہ اجلاس میں قانونی کارروائی کی سفارش کی جبکہ کابینہ کمیٹی کی سفارشات کو سمری کی شکل میں کابینہ کی منظوری کے لئے پیش کیا گیا۔
وفاقی کابینہ نے ‘سرکولیشن’ کے ذریعے کابینہ کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی۔
سمری میں کابینہ کمیٹی نے سفارش کی کہ یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے جس کے قومی مفادات پر سنگین مضر اثرات ہیں، قانونی کارروائی لازم ہے، ایف آئی اے سینیئر حکام پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے۔
کابینہ کمیٹی نے کہا کہ ایف آئی اے انٹیلی جنس اداروں سے بھی افسران اور اہلکاروں کو ٹیم میں شامل کر سکتی ہے، ایف آئی اے کی ٹیم جرم کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرے۔