پاکستان تحریک انصاف کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ نیب کو آئین وقانون سے ہٹ کر کوئی کام نہیں کرنے دیں گے۔
وکیل پی ٹی آئی فیصل چوہدری نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے سابقہ کابینہ کو نوٹس جاری کیے تھے، جواب جمع کرا دیا ہے لیکن نیب نے جواب جمع کرانے سے انکار کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جوابات اب نیب کو ڈاک کے ذریعے بھجوائے جائے گے۔ انفارمیشن اور دستاویزات مانگے گئے تھے، میرے موکل کے پاس ایسی کوئی انفارمیشن نہیں ہے۔
‘آئین اور قانون کے تحت کابینہ پارلیمنٹ کو جوابدہ ہوتی ہے’
فیصل چوہدری نے کہا کہ نیب کا اختیار نہیں بنتا، آئین اور قانون کے تحت کابینہ پارلیمنٹ کو جوابدہ ہوتی ہے۔
انکا کہنا ہے کہ انکوائری کا اختیار ہی نہیں تو پھر نوٹس کیوں جاری کیے جارہے ہیں؟ پارٹی میں جن کو ہٹانے کی کوشش کی گئی وہ لوٹے نہیں ہوئے، انکوائری کے نام پر لوگوں کو بلانا اور ہراساں کرنا غلط کام ہے۔
‘سیاسی مقابلہ نہیں، اب تھانہ کچہری کی سیاست ہورہی ہے’
وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ سیاسی مخالفین یہ کھیل کھیل رہے ہیں، پی ٹی ایم تھانہ کچہری کی سیاست کھیل رہی ہے، نیب کی انکوائری میں جواب دیا ہے، ضروری ہوا تو نیب کے جوٹسز کو عدالتوں میں لے کر جائیں گے، نیب کو آئین وقانون سےہٹ کر کوئی کام کرنےنہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ طلب کیے گئے سابق وزراء کو پیش ہونے کی ضرورت نہیں، القادر ٹرسٹ کے صرف الزامات ہیں، ٹرسٹ کی زمین خرید وفروخت نہیں کی جا سکتی۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ شہزاد اکبر صاحب نے میرے موکل نہیں ہیں، ان کا بیان بھی ویڈیو لنگ پر لیا جا سکتا ہے، دستاویزات کا ریکارڈ پی ایم آفس میں موجود ہے وہاں سے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
‘تنقید عوام کا حق ہے’
پی ٹی آئی کے وکیل نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن، پولیس، نیب، عدالتیں کوئی بھی ادارہ آئین سے ہٹ کر کام کرے گا تو تنقید ہو گئی، کوئی بھی ادارہ غلط کام کرئے گا تنقید کا نشانہ بنے گا، تنقید عوام کا حق ہے۔