نیب نے وزیراعلیٰ پنجاب سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلیں

قومی احتساب بیورو (نیب) نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ان کے اور ان کے اہلِ خانہ کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے 18 اگست تک جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، شراب کے لائسنس کے اجرا سے متعلق جاری تحقیقات میں بیان ریکارڈ کروانے کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) کے طلب کرنے پر پیش ہوئے۔

اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ تفتیش کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب نے نیب کے بیشتر سوالوں پر لاعلمی کا اظہار کیا اور نیب سے درخواست کی کہ مجھے مزید وقت دیا جائے میں معلومات اکھٹی کر کے نیب کو آگاہ کروں گا۔

جس پر نیب نے وزیراعلیٰ پنجاب کو 12 صفحات پر مشتمل پرفارمہ جاری کردیا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب نے نیب میں پیشی کے حوالے سے ٹوئٹر پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ قوم نے کل قانون شکنی اور آج قانون پسندی کا مظاہرہ دیکھا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ آج قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں نیب کے سامنے پیش ہوا اور اپنا مؤقف پیش کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نئے پاکستان میں کوئی قانون سے بالاتر نہیں، انکوائری کے معاملے پر نیب کو حقائق سے آگاہ کیا اور ابہام دور کرنے کے لیے حقائق سامنے رکھے۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر دہرایا کہ پنجاب میں قانونی قواعد و ضوابط کے مطابق امور حکومت چلا رہے ہیں، غلط کام نہ کیا ہے نہ کرنے دیں گے۔

خیال رہے کہ نیب نے 8 اگست کو وزیراعلیٰ پنجاب کو شراب کے لائسنس کے اجرا کے حوالے سے تفیش کے لیے طلب کیا تھا۔

نیب ذرائع نے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے لائسنس کے اجرا میں اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا جبکہ مذکورہ حق صرف ڈی جی ایکسائز کو تفویض ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے یونیکورن ہوٹل نے محکمہ سیاحت سے رجسٹریشن اور لائسنس کے بغیر ہی ایکسائز میں ایل ٹو شراب کی فروخت کے لیے لائسنس کی درخواست جمع کرائی تھی جو صرف 4 یا 5 اسٹار ہوٹل میں پیش کی جاتی ہے۔

یونیکورن ہوٹل نے پاکستان ہوٹلز اینڈ ریسٹورنٹ ایکٹ 1976 اور رولز 1977 کے تحت لائسنس کی درخواست دی اور محکمہ ایکسائز کے افسران نے سی ایم (وزیراعلیٰ) پالیسی 2009 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہوٹل کو محکمہ سیاحت سے رجسٹریشن اور لائسنس کے بغیر ہی شراب فروخت کرنے کا لائسنس جاری کردیا۔

بعدازاں محکمہ ایکسائز نے معاملہ وزیراعلیٰ ہاؤس کو ارسال کیا لیکن اس پر متعلقہ حکام نے کوئی کارروائی نہیں کی، اس ضمن میں دعویٰ کیا گیا کہ ہوٹل یونیکورن نے شراب فروخت کرنے کے لائسنس کی مد میں 5 کروڑ روپے رشوت دی تھی۔