وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے کابینہ کے فیصلے کے ساتھ کھڑا ہوں کہ انہیں واپس لایا جائے۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے ساتھ قیدیوں کی واپسی کا ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہے مگر عمران خان کی کوشش ہے کہ نواز شریف کی واپسی کو ممکن بنایا جائے۔
صحافی کی جانب سے نواز شریف آئیں گے یا نہیں کے سوال کے جواب ممیں ان کا کہنا تھا ‘نواز شریف میرے خیال میں نہیں آئیں گے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘یکم ستمبر کو نواز شریف کے کیسز لگ رہے ہیں، تب تک تو وہ وہیں رہ کر صورتحال کا جائزہ لیں گے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘اپوزیشن کی اصل حقیقت یہ ہے مولانا فضل الرحمٰن بھی ان پر اعتبار نہیں کرتے اور انہوں نے بھی ان سے تحریر طلب کی ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘اپوزیشن کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ نیب کو ختم کرو، میٹنگ کے اندر کی باتیں ہیں، یہ کہتے ہیں کہ ہم سے ہاتھوں اور پیروں کے انگوٹھے لگوالو مگر نیب کو ختم کردو’۔
مولانا فضل الرحمٰن سے شہباز شریف کی ملاقات کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ایک پلیٹ فارم پر نہیں ہے، اے پی سی ابھی بہت دور ہے، اس کے بعد بھی لوگ ان کے لیے نہیں نکلیں گے، اگر مولانا فضل الرحمٰن مدارس کے بچوں کے لے کر آئیں گے تو یہ دین کی خدمت نہیں ہوگی۔
شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے کیسز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ان کے کیسز سنگین نوعیت کے ہیں اور دونوں اندر جاسکتے ہیں۔
پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ‘سعودی عرب اور پاکستان ایک ساتھ کھڑے ہیں اور جو کچھ ان میں تلخیاں تھیں وہ ختم ہوچکی ہیں’۔
قبل ازیں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے 7 کروڑ روپے کی لاگت سے ویمن یونیورسٹی سکستھ روڈ میں چار منزلہ ہاسٹل بلاک کی تعمیر کا سنگ بنیا رکھا۔
اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہاکہ راولپنڈی کی ہر ڈھوک میں تعلیمی ادارہ قائم کردیا ہے ، راولپنڈی کو چین کے تعاون سے ایک بین الاقوامی یونیورسٹی بھی دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم ایل ون پر وزیراعظم پاکستان عمراں خان اور چیف آف آرمی سٹاف قمر جاوید باجوہ کا شکر گذار ہوں جن کی کوششوں سے ایم ایل ون منظور ہوا اور اب 21 تاریخ کو اس کا ٹینڈر بھی لگ جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 1886 کے بعد ڈیڑھ سو سال بعد پاکستان کی تقدیر بدلنے جا رہی ہے۔