’’مولانا فضل الرحمان ماضی میں بھی نواز شریف کے ایجنٹ تھے‘‘

 

معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان ماضی میں بھی نواز شریف کے ایجنٹ تھے، سمجھ نہیں آتا نواز شریف کا اس وقت بھی اتحاد کس کے ساتھ تھا۔ اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ حکومت نےصرف علاج کی غرض سےنوازشریف کوباہربھیجا،وہ ہمیں دھوکہ دیکرباہرگئے،لندن کی فضاکیسی ہےیہاں بیمارتھےوہاں پہنچتےہی صحت مندہوگئے۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ عمران خان اس بارکسی کواین آراونہیں دینےوالے،دوبارہ این آر او کا چورن بیچنے کی کوشش کی جارہی ہے وہ اب نہیں بکے گا، یہ سب جتنی بھی کوشش کرلیں، این آراو نہیں ملےگا۔ معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعظم قومی مفادکیلئےبات کرنےکیلئےتیارہیں ذاتی مفادکیلئےنہیں،قومی ایشوپربات کرنےکیلئےحکومت کےدروازےکھلےہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2007 میں این آر او دینے سے پاکستان کو بہت نقصان ہوا، پاکستان کیس جیتنے کے قریب تھا کہ این آر او دے دیا گیا تھا۔ شہزاد اکبر نے بتایا کہ اس وقت سب سے بڑی این آر او کی بینفشری پیپلزپارٹی تھی، سر ے پیلس کا کیس این آر و جاری ہونے سے پہلے ہوا تھا، سرے پیلس کیس کی مریم بی بی کے کیس سے مماثلت تھی، 2004 میں آصف زرداری نے کہا سرے پیلس سے میرا کوئی تعلق نہیں، حکومت پاکستان کے احکامات پر یہ کیس ختم ہوا تھا۔