مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ 72 برس پاکستان اس بات کا متحمل نہیں ہوسکتا کہ اسے کسی نئے فاشسٹ ایجنڈے کی تجربہ گاہ بنایا جاسکے بلکہ صرف 22 کروڑ عوام کی امنگوں کے مطابق کسی اور راستے پر چلنے کا متحمل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایسے تجربات نے ملک کو نقصان پہنچایا ہے، ملکی معیشت حکومت کی نااہلی، ناتجربہ کاری اور نالائقی سے تباہ ہوگئی ہے 21 ویں صدی میں کوئی ریاست اس تباہ حال معیشت کے ساتھ اپنا وجود برقرار نہیں رکھ سکتی۔
پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ ملاقات کے بعد پی پی پی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عوام کو بہتر معیار زندگی دینا تو دور کی بات روز بروز عوام کا معیار زندگی انحطاط کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا لوگ گاڑیوں سے موٹربائیک پر آرہے ہیں، موٹر بائیک والا سائیکل جبکہ سائیکل ولا پیدل سفر کرنے پر مجبور ہورہا ہے، لوگوں کے لیے بچوں کو تعلیم دلانا، ان کے اخراجات اٹھانا ناممکن ہوگیا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ مزدور کسان، ڈگری یافتہ نوجوان پریشان ہیں اس لیے اپوزیشن سمجھتی ہے کہ اس حکومت کے قائم رہنے سے پاکستان کو شدید داخلی اور خارجی خطرات کا سامنا رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ خطے کی صورتحال کے باعث ہمیں اندرونی اتحاد، داخلی یکجہتی کی ضرورت ہے لیکن حکومت کا صرف انتقامی ایجنڈا ہے جس کے ساتھ یہ ملک کا شیرازہ بکھیر رہی ہے۔
چنانچہ اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ اس نااہل حکومت سے نجات حاصل کرنا پاکستان کے 22 کروڑ عوام کی امنگوں کی ترجمانی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام جماعتوں سے مشاورت کے بعد رواں ہفتے جوائنٹ اپوزیشن کوآرڈنیشن کا اجلاس بلایا جائے گا اور عیدالاضحیٰ کے فوری بعد آل پارٹیز کانفرنس ہوگی جس میں اپوزیشن جماعتیں ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے لائحہ عمل پیش کریں گی۔