پیپلز پارٹی کے رہنما و وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ اگر ملک کو نقصان پہنچانے والے واجب القتل ہیں تو اس قتل کی ابتدا غلام سرور خان سے ہونی چاہیے۔ وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ ‘اگر ملک کو نقصان پہنچانے والے واجب القتل ہیں تو غلام سرور خان نے ملک کو تاریخی نقصان پہنچایا ہے۔’ انہوں نے کہا کہ غلام سرور خان نے پی آئی اے پائلٹس کے جعلی لائسنس کا تذکرہ کرکے ملک کو عالمی سطح پر بدنام کیا، اگر ملک کو نقصان پہنچانے والے واجب القتل ہیں تو اس قتل کی ابتدا غلام سرور خان سے ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر غلام سرور خان کا جواز درست مانا جائے تو سب سے پہلی پھانسی کی سزا انہیں دی جانی چاہیے کیونکہ جعلی پائلٹس کے حوالے سے انہوں نے جتنے دعوے کیے سب جھوٹے نکلے۔ سعید غنی نے کہا کہ غلام سرور نے دنیا بھر میں قومی ایئرلائن پر پابندیاں لگوا دیں، جبکہ انہوں نے پی آئی اے کو تباہ و برباد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر ہوا بازی 35 برسوں کے دوران حکومتوں میں رہے ہیں اور ان پر بھی کرپشن کے الزامات ہیں، جبکہ پی ٹی آئی کے لاتعداد اراکین کئی حکومتوں کا حصہ رہے ہیں تو کیا یہ بھی واجب القتل ہیں۔
قبل ازیں غلام سرور خان نے ٹیکسلا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اتنا ظلم ہلاکو خان اور چنگیز خان نے نہیں کیا جنتا دو جماعتوں نے ملک کے ساتھ کیا، یہ ملک کے دشمن ہیں اور واجب القتل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’35 سال تک دو جماعتوں نے ملک کو دونوں ہاتھوں سے بےدردی سے لوٹا اور چوروں و ڈاکوؤں نے جمہوریت کے نام پر اسے تباہ و برباد کیا۔’ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی، چینی اور گندم کے بحران میں کاروباری مافیا کا اہم کردار ہے، سندھ میں چینی اسمگل کی جاتی اور ذخیر اندازوی کی جاتی ہے جبکہ سابقہ حکمرانوں کا جینا مرنا وہاں ہے جہاں آج وہ بیٹھے ہیں۔