جمعیت علمائے اسلام(ف) کے قائد مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ملک میں غیراعلانیہ مارشل لا ہے اور موجودہ حکمرانی آئینی نہیں ہے لہٰذا یہ جدوجہد ملک میں آئینی اور جمہوری حکمرانی کے لیے ہو رہی ہے۔
نوابشاہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آج پی ڈی ایم کے پلیٹ فرم سے تمام سیاسی جماعتوں نے مشترکہ ایونٹ کے تحت پہلا جلسہ گوجرانوالہ میں کیا، دوسرا کراچی میں کیا اور اس میں عوام کی شرکت بڑی تاریخی تھی اور عوام کی اس رائے کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کا ماننا ہے کہ ان کا ووٹ چوری کیا گیا، ان کی امانت پر ڈاکا ڈالا گیا اور آج جدوجہد ملک میں آئینی اور جمہوری حکمرانی کے لیے ہو رہی ہے کیونکہ موجودہ حکمرانی آئینی نہیں ہے، ایک ایسی حکمرانی کے لیے یہ جدوجہد ہو رہی ہے جس میں عوام کی شراکت کا تصور ہو اور عوام پر مسلط کیے جانے کی حکمرانی کا تصور ختم کردیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ہماری تحریک اور تحریک کے بنیادی مقاصد وہ پوری قوم پر واضح کر رہے ہیں، یہاں سے ہم کوئٹہ جائیں گے، وہاں بھی یہی مناظر ہوں گے اور اس کے بعد ملک کے دیگر حصوں میں بھی جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ایک بھرپور جدوجہد کی ضرورت ہوتی ہے اور اس جدوجہد کے نتیجے میں پاکستانی قوم کو نتائج مہیا ہو سکیں گے۔