مسلم لیگ (ن) نے براڈ شیٹ معاملے کی تحقیقات کے لیے نامزد کمیٹی کے سربراہ کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کی جگہ ایک غیر متنازع آدمی کو مقرر کیا جائے۔
پارلیمنٹ لاجز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزرا نے بجلی ایک روپے 90 پیسے مہنگی کرنے کا بتایا لیکن اس کی وجہ نہیں بتائی حالانکہ تیل کی قیمتیں کم ہورہی ہیں اور بجلی بنانے کی قیمت سستی ہو رہی، لیکن بجلی کی قیمت بھی بڑھائی جارہی ہے اور ساتھ گردشی قرضے میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس رکھی تھی لیکن صحافیوں کو یہاں آنے سے روک دیا گیا کیونکہ ہم آج براڈ شیٹ کے بارے میں بات کریں گے اور بہت سے پردہ نشینوں کے نام سامنے آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں یہ وہ حکومت ہے جس نے پارلیمان کو مفلوج کردیا ہے اورپارلیمان کی آواز دبانے کے لیے ہر کوشش کی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ قومی اسمبلی کی عمارت کے باہر گزشتہ 10 سال سے میڈیا موجود ہوتا تھا اور مسائل پر کھل کر بات ہوتی تھی لیکن پہلے اس کو ختم کردیا گیا اور آج جہاں اراکین پارلیمنٹ رہتے ہیں وہاں بھی آزادی صلب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو گیس سرپلس چھوڑ کر گئے تھے، جس کو وزیراعظم سے لے کر آخری وزیر جس کو پتہ نہیں ہوتا تھا وہ بھی کہتا تھا کہ مہنگی ایل این جی لے لی، آج اس حکومت نے 3 سے 5 گنا مہنگی ایل این جی خریدی لیکن دینے والے نے پھر بھی نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ آج صنعت، بجلی، سی این جی اور نہ ہی گھروں میں گیس ہے لیکن قیمت ہر روز بڑھتی جارہی ہے، بجلی کی قیمت لوگوں کی دسترس سے باہر ہوگئی ہے۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزرا یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ وہ ناکام کیوں ہوئے، یہ ناکامی صرف نااہلی، نالائقی پر مبنی نہیں ہے بلکہ کرپشن کا ذریعہ ہے، آج پاکستان کی کرپٹ ترین حکومت اقتدار میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر چیز اور ادارے دیکھ لیں کرپشن کا ذریعہ بنے ہوئے ہیں، پنجاب حکومت میں ہر نوکری بک رہی ہے اور ہر چیز پر سودا ہو رہا ہے۔