مریم نواز کو دورہ لندن کے بعد اہم عوامی عہدہ دیا جاسکتا ہے یا ان کی سفارش پر کابینہ میں رد و بدل بھی ہوسکتی ہے، میاں جاوید لطیف کو آگے لانے پر غور کیا جارہا ہے۔
بول نیوز اسلام آباد کے کانٹینٹ سیل کے مطابق نوجوانوں کو تحریک انصاف کی بجائے مسلم لیگ ن کی طرف کیسے راغب کیا جائے ، اس پرمسلم لیگ ن میں سوچ بچار شروع ہوگئی ہےنوجوان طبقے کو راغب کرنے کے لئے مریم نواز کو دورہ لندن کے بعد اہم عوامی عہدہ دیا جاسکتا ہے یا ان کی سفارش پر کابینہ میں ردوبدل بھی ہوسکتی ہے ۔نواز کیمپ کے میاں جاوید لطیف جیسے ہارڈ لائنر کو آگے لانے پر غور کیا جارہا ہے۔
مریم نوازشریف کی لندن سے واپسی پروفاقی کابینہ میں رد و بدل کے امکانات کس کی وزارت تبدیل ہوگی؟اور کون وزارت سے جائے گا؟سب نظریں لندن پر ہیں ،مریم نواز نے وزراء کی کارکردگی کے حوالے سے اپنے والد کو آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
مفتاح کے بعد کس کس کی وزارت جائے گی؟ن لیگی وزرا ء میں تشویش بڑھ گئی ہے کیونکہ مریم نواز کچھ وزراء کی کارکردگی سے شدید نالاں ہیں،مریم نواز کی لیک آڈیو میں مفتاح اسماعیل کے خلاف باتیں کرتے سنی جا چکی ہیں ۔
مریم نواز کے میاں جاوید لطیف کو قلمدان نہ دینے کے فیصلے پر بھی شدید تحفظات ہیں،میاں جاوید لطیف کے پاس 5 ماہ 15 دنوں سے کوئی قلمدان نہیں ہے۔
ذرائع کاکہناہے کہ لندن سے واپسی پر مریم نواز کا حکومتی امور میں کردار بڑھ جائے گا،مریم نواز،شہبازشریف کی ٹیم کے کچھ وزرا ء کی کارکردگی سے بالکل مطمئن نہیں ہیں۔
مریم نواز کئی پریس کانفرنسز میں کچھ حکومتی پالیسیز پرتنقید کر چکی ہیں ،اسحاق ڈار بھی مریم نواز کے حکومتی امور میں کردار کو بڑھانے کے شدید حامی ہیں ۔مریم نوازکو بریت کے بعد ن لیگ میں اندرونی معاملات کس کروٹ بیٹھیں گے؟سب کو انتظار ہے۔
ذرائع کاکہناہے کہ نوجوان طبقے کو مسلم لیگ ن کی طرف راغب کرنے کے لئے مریم نواز کواہم عہدہ دیا جاسکتا ہے ۔مریم نوازکو کابینہ میں نوجوانوں سے متعلق کوئی اہم عہدہ دینا ہے یا کابینہ سے باہر فیصلہ نوازشریف کریں گے ۔
مریم نواز کو ایسا عہدہ دینے کا پلان ہے جو نوجوانوں کو عمران خان سے دور کرنے میں معاون بنے ۔مریم نواز کو سابق وزیر اعظم نوازشریف کے پچھلے دور میں یوتھ لون اسکیم کی سربراہی دی گئی تھی ۔مریم نواز اور اسحاق ڈار کا کردار بڑھنے سے شہبازشریف گروپ کے لیے مشکلات ہوسکتی ہیں۔