نصیرآباد میں امدادی سرگرمیوں کے معاملے پرمحکمہ صحت، آبپاشی اور پی ڈی ایم اے کی کارکردگی پر بلوچستان ہائیکورٹ نے برہمی کا اظہارکیا۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ میں نصیر آباد میں امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس بلوچستان جسٹس نعیم اخترافغان اور جسٹس سردار احمد حلیمی نے کی۔
درخواست جوڈیشل کمیشن کے ممبر میر راہب بلیدی کی جانب سے دائر کی گئی۔ جبکہ کیس کی سماعت پر متعلقہ محکموں کے نمائندگان عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نے محکمہ صحت، آبپاشی اور پی ڈی ایم اے کی کارکردگی پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ جعفر آباد میں اسکول کی عمارت سے پانی نہ نکالے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر چل رہی ہے۔
عدالت نے حکم دیا کہ نصیرآباد اورسبی ڈویژن کے جن اسکولوں میں پانی موجود ہے اسے فوری طور پر نکال کر رپورٹ پیش کی جائے، پی ڈی ایم اے کی کارکردگی بھی خاطر خواہ دکھائی نہیں دے رہی۔
عدالت نے حکم دیا کہ امدادی سرگرمیاں تیز کی جائیں اور متاثرین میں آنیوالے سرد موسم کی مناسبت سے کمبل اور دیگر ضروری سامان فراہم کیا جائے۔ جن ندی نالوں میں شگاف ہیں وہاں محکمہ آبپاشی شگاف پر کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے۔
بلوچستان ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 17 اکتوبر تک ملتوی کردی۔