لسبیلہ ہیلی کاپٹر حادثے کے معاملے پر سوشل میڈیا پر چلنے والا منفی پروپیگنڈا انفرادی عمل قرار دے دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لسبیلہ میں پاک فوج کے ہیلی کاپٹر کے حادثے پر منفی پروپیگنڈے کے معاملے پر 6 رکنی انکوائری کمیٹی نے تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ تیار کرلی۔
رپورٹ کے مطابق کسی سیاسی جماعت کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے ہیں جبکہ انفرادی طور پر افراد نے پروپیگنڈا کو فروغ دیا ہے۔
انکوائری کمیٹی نے پروپیگنڈے میں ملوث افراد کے خلاف سائبر کرائمز اور پی پی سی کے تحت مقدمات درج کرکے قانونی کارروائی کرنے کی سفارش کی ہے۔
خیال رہے کہ ایف آئی اے کے 4 اور دو حساس ادروں پر مشتمل افسران نے انکوائری کی جبکہ رپورٹ مکمل کرنے کے بعد وزارت داخلہ میں رپورٹ جمع کروا دی گئی۔
خیال رہے کہ اس حادثے کے متعلق سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم پر آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پوری قوم اس مشکل گھڑی میں مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے تاہم کچھ بے حس حلقوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر تکلیف دہ اور توہین آمیز مہم چلائی گئی، سوشل میڈیا پر مہم ناقابل قبول اور قابل مذمت ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ یکم اگست کو ہیلی کاپٹرکا افسوسناک حادثہ ہوا، ہیلی کاپٹر فلڈ ریلیف کی کارروائیوں میں مصروف تھا اور کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سرفرازعلی خود فلڈ ریلیف کی نگرانی کررہے تھے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ لسبیلہ کے قریب موسم کی خرابی کے باعث ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوا لیکن اس سانحے کے بعد سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا شروع ہوا، یہ پروپیگنڈا اور اس طرح کی قیاس آرائیاں کرنا بہت ہی حساس تھا۔