فنڈز میں خورد برد کا الزام: فرزانہ راجا اشتہاری قرار، وارنٹ گرفتاری جاری

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق چیئرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام و پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما فرزانہ راجا کو پروگرام میں مبینہ کرپشن کے ریفرنس میں اشتہاری قرار دے دیا۔

احتساب عدالت کے جج اصغر علی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کرپشن ریفرنس پر سماعت کی، محمد سلیم بیگ سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے پیپلز پارٹی کی رہنما فرزانہ راجا کو اشتہاری قرار دے دیا اور ان کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

جج اصغر علی نے کہا کہ فرزانہ راجا کا شناختی کارڈ بلاک کر کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالا جائے۔

شریک ملزمان کے وکلا نے سوال کیا کہ پہلے بتا دیا جائے کہ یہ حتمی ریفرنس ہے یا عبوری؟ عبوری ریفرنس پر فرد جرم عائد نہیں کی جاسکتی۔ احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ سپریم کورٹ کے مطابق تحقیقات کو کسی مرحلے پر ختم نہیں کیا جا سکتا۔

عدالت نے فرزانہ راجا کو ریفرنس سے الگ کرکے فرد جرم کے لیے نئی تاریخ مقرر کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب کے تفتیشی افسر کو بھی طلب کر لیا۔

احتساب عدالت نے ریفرنس کی سماعت 14 جون تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ 21 اپریل کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے فرزانہ راجا کو مبینہ کرپشن کے ریفرنس میں اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کی تھی۔

احتساب عدالت نے فرزانہ راجا کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے تھے۔ خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے بے نظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کے فنڈز میں مبینہ خورد برد کے ریفرنس میں فرزانہ راجا سمیت 18 ملزمان کو نامزد کر رکھا ہے۔

نیب کا الزام ہے کہ فرزانہ راجا نے چار اشتہاری کمپنیوں کو خلاف قانون ٹھیکے دیے اور قومی خزانے کو 50 کروڑ سے زیادہ کا نقصان پہنچایا۔

احتساب عدالت میں 32 والیم پر مشتمل ریفرنس نیب راولپنڈی کی جانب سے دائر کیا گیا۔